Sunday, May 19, 2024

طالبان کی پناہ گاہیں پاکستان نہیں، افغانستان میں ہیں، وزیراعظم شاہد خاقان

طالبان کی پناہ گاہیں پاکستان نہیں، افغانستان میں ہیں، وزیراعظم شاہد خاقان
September 22, 2017

نیویارک (92 نیوز) پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دینے والا ملک ہے۔ پاکستان کی کوششوں سے دنیا سے القاعدہ کا خاتمہ ہوا۔ افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑسکتے۔ پاکستان کو دہشتگرد کہنا بند کریں۔

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پاکستان پردہشت گردی کالزام لگانے والوں کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ پاکستان نے اپنی سرحدوں سے دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کردیے تاہم افغانستان میں ابھی تک دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں جہاں سے دہشتگرد سرحد پار کرکے پاکستان میں حملے کرتے ہیں۔

شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ افغانستان کی جنگ اپنی سرزمین پر لاکر پاکستان کو قربانی کا بکرا نہیں بننے دیں گے۔ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل موجود نہیں۔ یہ مذاکرات سے ہی حل ہوگا۔   

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان تو خود دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ ہم نے اپنے وسائل سے دہشتگردی کیخلاف لڑی جانیوالی عالمی جنگ کی بہت بھاری قیمت ادا کی ہے۔ ہمارے ستر ہزارفوجی اور شہری شہید ہوئے۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے دنیا کو باور کرایا کہ دہشت گردی ختم کرنے کیلیے اسکی وجوہات کوختم کرنا ہوگا۔ عالمی برادری دہشتگردی ختم کرنے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کی کسی بھی مہم جوئی یا کولڈاسٹارٹ ڈاکٹرائن کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ بھارت اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کیلیے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ بھارت سے تمام حل طلب مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں تاہم اسکے لیے بھارت کو پاکستان میں تخریب کاری کی پشت پناہی بند کرنا ہوگی۔

وزیر اعظم نے کشمیریوں کیلئے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ بھی کیا۔ انکا کہنا تھا کہ سات لاکھ بھارتی فوجی کشمیریوں پر ظلم و ستم کررہے ہیں۔ انہیں پیلٹ بندوقوں سے زخمی کیا جارہا ہے، عورتوں سے زیادتی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔ بھارت کشمیر پر مذاکرات پر امادہ نہیں، اس لیے سیکریٹری جنرل کشمیر پر اپنا خصوصی مندوب مقرر کریں۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کے فوری اور منصفانہ حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کوحق خود ارادیت دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

روہنگیامسلمانوں کیخلاف نسلی فسادات کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ یہ نہ صرف تمام انسانی اقدار کے منافی ہے بلکہ ہمارے اجتماعی ضمیر کیلئے بھی بہت بڑاچیلنج ہے۔

مسئلہ فلسطین پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فلسطینی علاقوں پراسرائیل کے طویل قبضے اور غیرقانونی یہودی بستیوں کی توسیع سے خطے میں بڑے پیمانے پرجنگ چھڑ سکتی ہے۔

انہوں نے میکسیکو میں حالیہ زلزلے سے متاثرہ افراد اور سمندری طوفان Irma اور ماریا سے متاثرہ تمام لوگوں کیلئے بھی پاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے دلی ہمدردی کا اظہارکیا۔

ماحولیاتی تبدیلی سے درپیش مسائل پرباتیں کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ یہ ہمارے اجتماعی مفاد میں ہے کہ پیرس معاہدے کے اہداف حاصل کئے جائیں اور شرح نمو میں بہتری اورترقی کیلئے نئی اورماحول دوست فضا کی فراہمی کوممکن بنایاجائے۔