Thursday, March 28, 2024

ضلع مظفر گڑھ کے  تھانے آثارقدیمہ کا منظرپیش کرنے لگے ،عملہ دعاؤں کا طلبگار

ضلع مظفر گڑھ کے  تھانے آثارقدیمہ کا منظرپیش کرنے لگے ،عملہ دعاؤں کا طلبگار
March 8, 2015
مظفر گڑھ (ویب ڈیسک)ضلع مظفر گڑھ کے تھانے آثار قدیمہ کا منظر پیش کرنے لگے جب کہ تھانوں میں تعینات عملہ اور حوالات میں بند ملزمان اپنے لواحقین کی معصوم دعاؤں کے طلبگار بن گئے ہیں ۔شدید بارشیں ہوں یا کڑکتی دھوپ آندھیاں ہوں یا سیلاب ان تھانوں کے باسیوں کا صرف اور صرف آسرا دعائیں ہی رہ گئی ہیں ۔ تھانہ علی پور سٹی 1928   ،تھانہ کوٹ ادو کی عمارت1921 میں تعمیر کی گئی تھانہ روہیلانوالی کی عمارت 1944،رنگپور کی عمارت1977 میں بنی پنجاب کے پسماندہ ضلع مظفرگڑھ میں اکیس تھانے قائم ہیں جن میں سے بیشتر تھانوں کی عمارتیں انگریز دور کی قائم کردہ  ہیں،اور اب آثار قدیمہ والے ان کو لینے کی کوشش میں ہیں ۔ تھانہ صدر مظفر گڑھ، سناواں ، کندائی ،سیت پور ، خانگڑھ ،چوک قریشی ،شاہجمال،شہر سلطان اور دیگر تھانوں کی عمارتیں بھی پرانی ہونے کی وجہ سے انتہائی خطرناک بن چکی ہیں ۔ ان تھانوں کی مخدوش صورتحال اور پولیس کارکردگی کو دیکھ کر کوئی بھی صاحب عقل اندازہ لگا سکتا ہے کہ پنجاب حکومت کی سرائیکی علاقوں کی ترقی کی کیاترجیحات ہیں ۔جس تھانے میں اس کا عملہ بھی محفوظ نہ ہو جہاں پولیس والوں کوہر وقت اپنی جان کےلالے پڑے ہوں وہاں ان سے کارکردگی مانگنا کی توقع کرنا فاتر العقل لوگوں کا کا م ۔