Sunday, September 8, 2024

صوبائی حکومت کے بعد سندھ پولیس نے بھی کراچی آپریشن پر ضربیں لگانا شروع کردیں

صوبائی حکومت کے بعد سندھ پولیس نے بھی کراچی آپریشن پر ضربیں لگانا شروع کردیں
March 22, 2016
کراچی(92نیوز) سندھ حکومت کے بعد سندھ پولیس  نےبھی  کراچی آپریشن پر ضربیں لگانا شروع کردیں چھبیس اہم اور خطرناک ملزموں کی جے آئی ٹیز میں روڑے اٹکانے پر رینجرز نے محکمہ داخلہ سے شکایت کی ہے محکمہ داخلہ  نےایس ایس پیز کوجے آئی ٹیز فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کےمطابق سندھ پولیس نے آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے 26 خطرناک ملزموں کی جے آئی ٹیز میں روڑے اٹکانے شروع کر دیئے ہیں ۔ نائنٹی ٹو نیوز کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق ایس ایس پی انوسٹی گیشن ساوتھ ون اور ٹو عزیر بلوچ، عدنان عرف اے ڈی، سلیم دیدگ اور سعید بلوچ سمیت 16 ملزموں کی مشترکہ تفتیشیں مکمل نہیں کر رہے۔ ایس ایس پی انوسٹی گیشن ویسٹ ون اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن ویسٹ ٹوخرم موٹا نائن زیرو کے سیکیورٹی انچارج منہاج قاضی اور مقصود عرف بھولا بچا سمیت 5 خطرناک ملزموں کی جے آئی ٹیز کرانے سے کترا رہے ہیں۔ ایس ایس پی ایسٹ اور ایس ایس پی کورنگی ناصر مچھڑ اور محسن عرف لمبا سمیت 5ملزموں کی مشترکہ تفتیشوں میں تاخیر کا باعث ہیں۔ رینجرز کی جانب سے جے آئی ٹیز میں تاخیر کی شکایت محکمہ داخلہ سندھ سے کی گئی تو محکمہ داخلہ نے سندھ پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے کہا کہ جے آئی ٹیز میں غیر ضروری تاخیر سندھ حکومت کے لیئے قانونی پیچیدگیاں پیدا کرنے کا باعث بن سکتی ہیں لہذا جے آئی ٹیز مکمل کر کے رپورٹ فوری طور پر ارسال کی جائے۔