Saturday, April 20, 2024

صنعتوں کو اضافی گیس کی فراہمی بند کرنے کا حکومتی فیصلہ بحال

صنعتوں کو اضافی گیس کی فراہمی بند کرنے کا حکومتی فیصلہ بحال
March 18, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے صنعتوں کو اضافی گیس کی فراہمی بند کرنے کا حکومتی فیصلہ بحال کر دیا۔

61 صنعتوں کی درخواست پر دیا گیا حکم امتناع عدالت نے ختم کر دیا۔ حکومت کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 28 جنوری کے فیصلے پر عملدرآمد کا اختیار مل گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے صنعتوں کی جانب سے کیپٹو پاور پلانٹس کو اضافی گیس فراہمی بند کرنے کا حکومتی فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران سیکرٹری پیٹرولیم خود عدالتی معاونت کے لئے ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ کہا 2005ء کی پالیسی کے تحت کیپٹو پاور پلانٹس کو صرف ضرورت کیمطابق گیس فراہمی کا فیصلہ کیا، گیس زخائر کا توازن برقرار رکھنے کے لئے کیپٹو پاور پلانٹس  کو صرف ضرورت کے مطابق گیس فراہمی کا فیصلہ ہوا، کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے 28 جنوری کو صنعتوں کو اضافی گیس فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

چیف جسٹس نے حکم امتناع ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئےکہا کہ مزید حکم امتناع سے قومی خزانے کو نقصان برداشت کرنا پڑے گا جس پر وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت حکم امتناع ختم نہ کرے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت  ایک دن کے معاشی نقصان کی بھی ذمہ داری نہیں لے سکتی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چار دن کے سٹے آرڈر سے گردشی قرضہ میں اضافہ کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ گردشی قرضہ سٹے آرڈر سے بڑھا تو ہرجانہ ایسے سٹے آرڈر مانگنے والوں پر ڈال دیں گے۔ عدالتوں کو ریاست کے معاشی معاملات میں غیر ضروری مداخلت نہیں کرنی چائیے۔ یہ معاملہ ملکی معیشت اور گردشی قرضوں کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔

عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت کل تک کیلئے ملتوی کر دی۔