Sunday, September 8, 2024

صدیق بلوچ کی نااہلی کا فیصلہ کالعدم‘ سپریم کورٹ نے این اے 154 میں دوبارہ الیکشن کا حکم دیدیا

صدیق بلوچ کی نااہلی کا فیصلہ کالعدم‘ سپریم کورٹ نے این اے 154 میں دوبارہ الیکشن کا حکم دیدیا
October 28, 2015
اسلام آباد (92نیوز) سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی صدیق بلوچ کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس ثاقب نثار، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس عمر عطا بندیال پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے صدیق بلوچ کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے آج فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کی جانب سے تاحیات نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے صدیق بلوچ کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی جبکہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 154 میں دوبارہ انتخابات کروانے کا حکم بھی جاری کیا۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 2013ءمیں ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے جہانگیر ترین کے مدمقابل آزاد امید وار محمد صدیق خان بلوچ کو کامیاب قرار دیا تھا جو بعد میں مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے تھے۔ ان کی کامیابی کو جہانگیر ترین نے چیلنج کیا تھا جس کے بعد 26 اگست کو الیکشن ٹربیونل نے پی ٹی آئی امیدوار کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے این اے154 پر ضمنی الیکشن کے لیے 11 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی تھی تاہم صدیق بلوچ نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا جس کے باعث سپریم کورٹ نے حکم امتناع جاری کرکے انتخابات روکنے کا حکم دیا تھا۔