Friday, April 26, 2024

صدر کس قانون کے تحت وزیر اعظم کی سمری مسترد کر سکتے ہیں،چیف جسٹس

صدر کس قانون کے تحت وزیر اعظم کی سمری مسترد کر سکتے ہیں،چیف جسٹس
January 22, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تعیناتی کیس میں چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ صدر مملکت کس قانون کے تحت وزیر اعظم کی سمری مسترد کر سکتے ہیں ۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔
پراسیکیوٹر جنرل نیب کے لئے صدر کی مسترد شدہ سمری سپریم کورٹ میں پیش کی گئی ۔
سماعت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ صدر کو 5 نام بھجوائے گئے جن میں جسٹس (ر) فصیح الملک ، جسٹس (ر) اصغر حیدر ، جسٹس (ر) ناصر سعید ، شیخ مدثر خالدعباسی اور شاہ خاور ایڈووکیٹ شامل ہیں ۔
صدر نے ان ناموں کو مسترد کرتے ہوئے وقار حسن میر ، چوہدری محمد رمضان اور نجیب فیصل چوہدری کے نام تجویز کئے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین نیب نے ان ناموں کو مسترد کر دیا ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ صدر مملکت وزیر اعظم کی بھجوائی گئی سمری کی منظوری کے پابند ہیں ۔ کیا صدر مملکت سمری کو مسترد کر سکتے ہیں؟؟ ۔
اس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایسا نہیں کیا جا سکتا ۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پھر صدر اس معاملے میں کیا کر سکتے ہیں ؟ ۔ تو ڈپٹی اٹارنی جنرل بولے وہ ان ناموں کو دوبارہ غور کے لئے وزیر اعظم کو بھجوا سکتے ہیں ۔
عدالت کے طلب کئے جانے پر سیکرٹری قانون کرامت نیازی نے پیش ہو کر صدر کی مسترد شدہ سمری جمع کرائی ۔
چیف جسٹس نے سیکرٹری قانون سے بھی استفسار کیا کہ صدر نے کس قانون کے تحت سمری مسترد کی اور نئے نام بھیجے؟؟ ۔ اٹارنی جنرل آفس کی یقین دہانی کے باوجود پراسیکیوٹر جنرل نیب کا تقرر نہیں ہو سکا ۔ عدالت کو یقین ہے کہ اٹارنی جنرل آفس یقین دہانی اپنے طور پر نہیں بلکہ حکومت کی جانب سے کرا رہا تھا ۔
عدالت نے سیکرٹری قانون سے 23 جنوری تک تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 24 جنوری تک ملتوی کر دی ۔