Wednesday, April 24, 2024

صائمہ تشدد کیس : ٹھوس شواہد نہ ہونے پر ملزموں  کوضمانت مل گئی ،تحقیقات جاری

صائمہ تشدد کیس : ٹھوس شواہد نہ ہونے پر ملزموں  کوضمانت مل گئی ،تحقیقات جاری
March 18, 2017
  اسلام آباد(92نیوز)پہلے طیبہ اب صائمہ اسلام آباد میں گھریلوملازمہ پر تشدد کا ایک اور کیس سامنے آگیا چابیاں گم ہونے پرگھر کے مالکوں نے 11سالہ بچی صائمہ کے قینچی سے بال کاٹے گرم چھری سے جسم داغا ۔عدالت نے ٹھوس شواہد نہ ہونے پر ملزمان کو ضمانت دیدی تاہم تحقیقات جاری ہیں۔ تفصیلات کےمطابق شہر اقتدار کے امیروں کو یہ کیا ہوگیا کہ بے چاری گھریلوملازماﺅں پر تشدد کھیل بنا لیا کچھ عرصے پہلے طیبہ نامی بچی مار کٹائی کا نشانہ بنی اب 11سالہ صائمہ کو چابیاں گم ہونے پر کڑی سزا ملی ایک نہیں گھر کے 4 افراد نے معصوم بچی پر غصہ اتارا بچی کہتی ہے بال کاٹے اور گرم چھری لگائی۔  ملزمان امتیازاور اسی کی والدہ الماس بی بی تشدد کے الزام میں گرفتار ہوئے جنہیں ریمانڈ کےلئے جوڈیشل مجسٹریٹ محمد حفیظ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔۔پولیس نے موقف اپنایا کہ ملزمان نے بچی کو بیدردی سے مارا پیٹا اور بال کاٹےچار روز کا ریمانڈ دیا جائے ۔تاہم وکیل صفائی آڑے آگئے کہنے لگے قینچی سے بال کاٹنے کی دفعات قابل ضمانت ہیں۔ لہٰذا ان کے موکلا ن کو ضمانت پر رہائی دی جائے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے 50 ، 50 ہزار روپےکے مچلکے جمع کرانے پر ملزمان کو ضمانت پر رہا کردیا جوڈیشل مجسٹریٹ کا موقف تھا کہ میڈیکل رپورٹ کے بغیر گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ طیبہ تشدد کیس کی طرح اس کیس کی کڑیاں بھی ذاتی تنازعات سے جوڑدی گئیں وکیل صفائی کاکہنا تھا کہ ان کے موکلین کا ہمسائے سے تنازع چل رہا تھا۔ اسی نے پھنسانے کی کوشش کی پولیس کاکہناہے کہ صائمہ کی میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات آگے بڑھیں گی۔