Thursday, April 18, 2024

شہید طاہر داوڑ کی میت حوالگی میں امتیاز وزیر نامی شخص قیادت کرتا نظر آیا، ذرائع

شہید طاہر داوڑ کی میت حوالگی میں امتیاز وزیر نامی شخص قیادت کرتا نظر آیا، ذرائع
November 16, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) شہید ایس پی طاہر داوڑ کی میت حوالگی پر افغان حکام سے مذاکرات کے معاملے میں امتیاز وزیر نامی شخص بظاہر قیادت کرتا نظر آیا۔ ذرائع کیمطابق مذاکرات کے دوران امتیاز وزیر کا رویہ شیطانی  تھا۔ امتیاز وزیر نامی شخص مذاکرات کے دوران کوئی بھی بات سننے کو تیار نہیں تھا۔ امتیاز وزیر طاہرداوڑ کی میت منظور پشتین کے علاوہ کسی کو نہ دینے کا اصرار کرتا رہا۔ ایس پی طاھر خان داوڑ کے جسد خاکی کی منتقلی کیلئے مذاکرات کابل کے مقامی ہوٹل میں ہوئے۔ میت صرف منظور پشتین کو سپرد کرنے کی بات ہوئی۔ امتیاز وزیر ،محسن داوڑ کو ایک طرف لے گیا۔ جیسے دونوں ایک دوسرے کو جانتے ہوں۔ دونوں کے مابین 10 منٹ تک اکیلے میں گفتگو ہوئی۔ امتیاز وزیر کے اتفاق پر داوڑ قبیلہ کے 5 عمائدین کی موجودگی میں میت حوالگی پر اتفاق ہوا۔ تحقیقات سے ثابت ہوا کہ امتیاز وزیر ولد زکریا، پاکستانی، شاشی خیل۔ سپن وام کا رہائشی ،اِس وقت افغانستان میں مقیم ہے۔ امتیاز وزیر نے پشاور یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا تاہم جامعہ نے ڈگری روک رکھی ہے۔ یونیورسٹی دور میں امتیاز پشتون فیڈریشن کا صدر بھی رہا پھر افغانستان چلا گیا۔ امتیاز وزیر عام انتخابات 2013 میں اے این پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے پاکستان آیا۔ 2015ء میں خاندان افغانستان منتقل کیا لیکن خاندان 6 ماہ بعد واپس پاکستان آگیا۔ افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کا دست راست امتیاز وزیر کابل کے مقامی ہوٹل میں رہائش پذیر ، پاکستانی اخبار کا نمائندہ اور افغانستان سے پشتون تحفظ تحریک کیلئے چندہ اکٹھا اور فراہم کرتا ہے۔