Friday, March 29, 2024

شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 90 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے

شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 90 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے
January 5, 2018

کراچی (92 نیوز) ڈرائنگ روم سیاست کو دفن کرنیوالے پاکستان کے منفرد سیاستدان جسے عدالت نے مجرم قرار دیا تو لوگوں نے اسے دلوں میں بٹھا کر تاریخ  میں امر کردیا۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 90 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔ آئین پاکستان انہی کا مرہون منت ہے، جبکہ ذوالفقار علی بھٹو وہ شخصیت ہیں جنہوں نے پاکستان میں جمہوری سیاست کو عوام تک پہنچایا۔

ذوالفقار علی بھٹو 5 جنوری 1928ء کولاڑکانہ میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد سر شاہ نواز بھٹو بھی سیاست کے میدان سے وابستہ رہے تھے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے بمبئی، کیلیفورنیا اور اوکسفرڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے کراچی میں وکالت کا آغاز کیا اور ایس ایم لاء کالج میں بین الاقوامی قانون پڑھانے لگے۔

جلد ہی ان کی شہرت حکومتی ایوانوں تک جا پہنچی اور 1958ء میں ایوب خان نے انہیں اپنی کابینہ میں بطور وزیر شامل کرلیا۔ 1963ء میں وہ پاکستان کے وزیرخارجہ کے منصب پر فائز ہوئے۔ ان کے اس عہدے پر فائز ہونے کے بعد پاکستان کی خارجہ پالیسی میں انقلاب آگیا اور پاکستان عالمی تعلقات کے ایک نئے دور میں داخل ہوگیا۔

ستمبر 1965ء میں انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کا موقف بڑے بھرپور انداز سے پیش کیا۔ جنوری 1966ء میں جب صدر ایوب خان نے اعلان تاشقند پر دستخط کیے تو ذوالفقار علی بھٹو بڑے دلبرداشتہ ہوئے اور اسی برس وہ حکومت سے علیحدہ ہوگئے۔ 30 نومبر 1967ء کو انہوں نے لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے نام سے ایک سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی جو بہت جلد پاکستان کی مقبول ترین سیاسی جماعت بن گئی۔ 1970ء کے عام انتخابات میں انہوں نے مغربی پاکستان میں واضح کامیابی حاصل کی۔

سقوط ڈھاکہ کے بعد وہ 1971ء میں پاکستان کے صدر اور پھر 1973ء میں پاکستان کے وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوئے۔ انہوں نے 1977ء کے عام انتخابات میں بھی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی مگر حزب اختلاف نے ان انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ حزب اختلاف نے انتخابی نتائج کے خلاف ایک ملک گیر تحریک چلائی جس کے نتیجے میں 5 جولائی 1977ء کو مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد ضیاءالحق نے جناب ذوالفقار علی بھٹوکو ان کے عہدے سے معزول کرکے ملک میں مارشل لاء نافذ کردیا اور دو ماہ بعد ذوالفقار علی بھٹو کو قتل کے ایک مقدمہ میں گرفتار کرلیا گیا۔ 18 مارچ 1977ء کو انہیں اس قتل کے الزام میں موت کی سزا سنادی گئی۔