Wednesday, April 24, 2024

شہباز شریف فیملی کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی

شہباز شریف فیملی کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی
October 5, 2020
لاہور (92 نیوز) شہباز شریف فیملی کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔ شہباز شریف فیملی کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت فاضل جج نے ریمارکس دئیے کیا عدالت کی آسانی کے لئے اس کیس کی سماعت جیل میں ہی کر لیں۔ عدالت نے استفسار کیا حمزہ شہباز ابھی تک کیوں نہیں آئے کیا جیل حکام نے کوئی چیز کنفرم بتائی ہے؟ نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ جان بوجھ کر بیماری کا سہارا لے کر کیس کو تاخیر کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بعد میں جیل حکام کی جانب سے حمزہ شہباز کو بھی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ شہباز شریف نے شکوہ کیا کہ مجھے کمر کی تکلیف ہے ، نیب کی جانب سے نماز کی کرسی نہیں دی جاتی تھی اگر دی گئی تو اس کا رخ موڑ دیا گیا۔ خدا کی قسم یکم اور دو اکتوبر کو کھانا باہر زمین پر رکھ کر دیا گیا،۔ مجھے جھکنے سے تکلیف ہوتی ہے یہ عمران خان اور شہزاد اکبر کے کہنے پر ایسا کر رہے ہیں۔ اگر میری کمر کو تکلیف پہنچی تو عمران خان اور شہزاد اکبر کے خلاف مقدمہ درج کرواؤں گا۔ فاضل جج نے ریمارکس دئیے آرڈرز میرے چلیں گے نہ کہ کسی اور کے۔ انسانیت کی تذلیل کے لیے کوئی چیز برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس حوالے سے مکمل آرڈر جاری کیا جائے گا ۔ یہ ہرگز برداشت نہیں کہ کسی کو کھانا زمین پر دیا جائے۔ پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا شہباز شریف کو سیل میں نہیں خاص روم ڈسپنسری میں رکھا ہوا ہے۔ شہباز شریف کو کھانا گھر سے لانے کی اجازت دے رکھی ہے۔ عدالت نے دیگر وکلاء کو بولنے سے منع کر دیا۔ منی لانڈرنگ کیس میں راشد کرامت، فضل داد عباسی، قاسم قیوم، مسرور منصور، شعیب قمر اور سی ایف او عثمان کو حاضری کے لیے عدالت کے روبرو پیش کیا۔