Thursday, May 9, 2024

شہبازشریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کیلئے درخواست پرنیب سے کل تمام ریکارڈ طلب

شہبازشریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کیلئے درخواست پرنیب سے کل تمام ریکارڈ طلب
December 6, 2019
 لاہور (92 نیوز) شہبازشریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کیلئے درخواست پر احتساب عدالت لاہور نے نیب سے کل تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔ لاہور کی احتساب عدالت میں  شہباز شریف فیملی کے اثاثہ جات منجمد کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جج چوہدری امیر محمد خان نے  تفتیشی افسر سے استفسار کیا کیا ماڈل ٹاون والے گھر پہلے کے خریدے گئے ہیں۔ تفتیشی افسر نے جواب دیا ماڈل ٹاون والے گھر اقتدار میں آنے کے بعد خریدے گئے۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا اس حوالے سے ریکارڈ موجود ہے۔ تفتیشی افسر نے جواب دیا96 ایچ والا گھر دو ہزار چھ میں خریدا گیا۔ اس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے تمام ریکارڈ کل عدالت پیش کیاجائے۔ دوسری طرف نیب لاہور کی جانب سے اثاثہ جات منجمد کرنے کے لیے 15 درخواستیں دائر کی گئی ہیں ۔ دائر درخواست میں شہباز شریف، سلمان شہباز اور حمزہ شہباز سمیت 9 کمپنیوں کے اثاثہ جات منجمد کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سابق وزیراعلی، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمند کیے جائے۔ شہباز شریف ،ان کی بیگمات اور بیٹوں کی مختلف مقامات پر موجود 23 جائیدادیں ہیں۔ ماڈل ٹاون 96 اور 87 ایچ کی 10 کنال کی رہائش گاہیں ہیں۔ چنیوٹ میں 2 مقامات پر 180 اور 209 کنال، ڈونگا گلی ایبٹ آباد میں 1 کنال ، ایک مرلے کے نشاط لاجز کو منجمند کیے جائے۔ اس کے علاوہ ڈی ایچ اے فیز 5 کے بلاک میں 10، دس مرلہ کے دو گھر اور پیر سوہاوا کے قریب بھی 3 جائیدادیں سیل کرنی ہیں۔ حمزہ اور سلمان شہباز کے نام چنیوٹ میں واقع 182 کنال 7 مرلہ اور 209 کنال 4 مرلہ سے زائد کی 3 جائیدادیں بھی منجمند کی جائیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ جوہر ٹاون 5 پانچ مرلہ کے 9 پلاٹ، جوڈیشل کالونی میں 1 کنال سے زائد کے 4 پلاٹس بھی سیل کرنے ہیں۔ چنیوٹ انرجی لمیٹڈ، رمضان انرجی، شریف ڈیری اور کرسٹل پلاسٹک انڈسٹری فہرست میں شامل ہیں ۔ العریبیہ، شریف ملک پروڈکٹس، شریف فیڈ ملز، رمضان شوگر ملز اور شریف پولٹری کو منجمد کیا جائے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز، نصرت شہباز اپنے بزنسز سے منافع کے حصول کے حقدار نہیں ہونگے۔