Saturday, May 4, 2024

شہباز شریف کی دھیلے کی کرپشن کی داستان اربوں میں ہے ، شہزاد اکبر

شہباز شریف کی دھیلے کی کرپشن کی داستان اربوں میں ہے ، شہزاد اکبر
December 5, 2019

اسلام آباد ( 92 نیوز) حکومت نے شریف خاندان کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کا نیٹ ورک بےنقاب کردیا ، مشیراحتساب شہزاداکبر کا کہنا ہے شہبازشریف کی ڈھیلے کی کرپشن کی داستان اربوں میں ہے ، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں بیٹھ کر کاغذی کمپنیز چلائی جاتی رہیں، جی ایم سی کمپنی کے کیش بوائز منصورانور اور شعیب قمر کا مرکزی کردار ہے، دونوں زیرحراست ہیں بیانات بھی آچکے ہیں، مہرنثارگل اور طاہر نقوی کے نام بھی شامل ہے ۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے  وفاقی وزیر  برائے مواصلات و ڈاک مراد سعید کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دس سالوں میں شہباز شریف کے اثاثوں  میں  70 فیصد اضافہ ہوا۔

شہزاد اکبر نے تفصیلی پریس کانفرنس میں کہا کہ شہباز شریف اور ان کے خاندان کی ایک پوری کہانی میرے پاس ہے ، نیب نے نومبر 2018 میں کچھ تحقیقات شروع کی تھیں، گزشتہ دور حکومت میں سلمان شہباز کے اثاثوں میں ہوشربا  8 ہزار گنا اضافہ ہوا۔

معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ معصوم لوگوں کا نام استعمال کر کے ٹی ٹیز اکاؤنٹس میں ڈالی گئیں،جی ایم سی کمپنی کے تین ملازمین ہیں جن کا نام آ رہا ہے، مہر نثار گل سی ایم ہاؤس میں ڈائریکٹر پولیٹیکل افئیرز تھا، نثار گل نیب کی حراست میں ہے جس نے اعتراف کیا کہ یہ کاغذی کمپنی ہے،اس کمپنی نے 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی۔ ایک اور ملازم بھی سیاسی مشیر کے طور پر تعینات تھا۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا برطانوی حکومت نے 190 ملین پاؤنڈز ٹرانسفر کردیئے ہیں۔ پہلے کبھی قانونی طریقے سے پیسے واپس نہیں آئے۔ این سی اے کے شکرگزار ہیں جنہوں نے کم مدت میں کیس کو سیٹل کیا، مزید معاملات چل رہے ہیں زیادہ تفصیلات ظاہر نہیں کرسکتے۔

 شہزاد اکبر نے شہباز شریف سے 18 سوال پوچھ لیے اور کہا کیا نثار گل اورعلی مہر سیاسی امور کے ڈائریکٹر نہیں تھے؟ کیا یہ دونوں عارضی کمپنی کے مالک نہیں تھے؟ کیا نثار گل نے اپنے بینک فارم میں عہدہ مشیر برائے وزیراعلیٰ  نہیں لکھوایا تھا؟ کیا نثار گل سلیمان شہباز کے ساتھ دیگر ملکوں میں نہیں گیا؟ شہباز شریف یہ بتا دیں کہ کیا اب ان کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کر رہے ہیں؟