Wednesday, May 8, 2024

شہباز شریف کی آشیانہ اسکینڈل ، رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور

شہباز شریف کی آشیانہ اسکینڈل ، رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور
February 14, 2019
 لاہور (92 نیوز) شہباز شریف کی آشیانہ اسکینڈل ، رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت منظور کی۔ عدالت نے دس دس لاکھ روپے کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ جسٹس ملک شہزاد احمد نے استفسار کیا کہ رمضان شوگر ملز کےعلاوہ اس علاقے میں کوئی اور اسکیم بنائی گئی؟۔ شہبازشریف کے وکیل نےجواب دیا محلہ فتح آباد، مقصود آباد سمیت چنیوٹ کے دیگر اضلاع میں ایسی ہی اسکیمیں بنائی گئیں۔ موضع جھمب چنیوٹ میں اٹھاون  ملین سے سیوریج اسکیم بنائی گئی۔ شہباز شریف کے وکیل نے بتایا مڈٹرم ڈویلپمنٹ فریم ورک کے تحت رمضان شوگر ملز کے پاس نالے کی تعمیر کی گئی۔ مڈٹرم ڈویلپمنٹ فریم ورک کی بک اسمبلی نے منظور کی اور کابینہ نے بھی منظوری دی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ نالے کا رخ رمضان شوگر ملز کی طرف کیوں موڑا گیا؟۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے گوگل میپ پیش کر دیا اور بتایا نقشے کے تحت جامعہ آباد کے بعد وہاں آبادی نہیں تھی۔ رمضان شوگر ملز اس نالے سے زیادہ فائدہ حاصل نہیں کر سکتی تھی، شوگر ملز موسم کے حساب سے چلتی ہے۔ شہبازشریف کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آشیانہ سکیم میں شہباز شریف مرکزی ملزم نہیں۔ نیب کے وکیل نے مؤقف اختیارکیا کہ اسمبلی میں اسکیموں کو تو تفصیل سے کوئی نہیں پڑھتا،صرف بجٹ پر بحث کی جاتی ہے۔ جسٹس ملک شہزاد احمد نے ریمارکس دیئے کہ نیب کا موقف مان لیا جائے تو کوئی بھی رکن اسمبلی ترقیاتی کام نہیں کرائے گا۔ جسٹس ملک شہزاد احمد نے ریمارکس دیئے کہ شہباز شریف رمضان شوگر ملز کا کبھی چیف ایگزیکٹو نہیں رہا۔ نیب کے وکیل نے جواب دیا اسکا بیٹا حمزہ تو ہے۔ جسٹس ملک شہزاد احمد نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے حمزہ کی ضمانت کی درخواست میں کہا کہ اس کی گرفتاری کی ضرورت نہیں۔ جو مرکزی فائدہ حاصل کرنے والا تھا اسے کہتے ہیں کہ اس کی گرفتاری کی ضرورت نہیں۔ جسٹس ملک شہزاد احمد نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے دیکھنا ہے یہ تمام تحقیقات کن پیرا میٹرز پر ہو رہی ہیں، وجہ تو اس کے پیچھے کوئی اور ہے۔ اس کو گرفتار نہیں کرنا تو کیا اس کے باپ کو گرفتار کر لیں؟۔