Saturday, April 20, 2024

جسٹس اعجاز الاحسن کے گھرپر فائرنگ،حکومت و اپوزیشن کی مذمت

جسٹس اعجاز الاحسن کے گھرپر فائرنگ،حکومت و اپوزیشن کی مذمت
April 15, 2018
لاہور ( 92 نیوز ) جسٹس اعجاز الا حسن کے گھر پر فائرنگ کے واقعے کیخلاف حکومت ، اپوزیشن اور زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے مذمت  کی ہے ۔ سب کا مطالبہ بھی ایک ہے کہ ذمہ داروں کو انجام تک پہنچایا جائے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مزمت کی اور کہا کہ ملزموں کو گرفتار کر کے کٹہرے میں لایا جائے۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف  خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ فائرنگ کے ذمے داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے ٹویٹ پیغام میں جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر فائرنگ کی مذمت کی اور کہا کہ کہ دنیا کی کسی بھی جمہوریت میں ججوں کو دھمکانے کیلئے سسلین مافیا جیسے حربوں کی کوئی گنجائش نہیں، ہم پوری قوت سے عدلیہ اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چودھری نے واقعہ کا ذمہ دار ن لیگ اور پنجاب حکومت کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت فوری مستعفی ہو جائے۔ چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی نے  جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پر فائرنگ کی مذمت کی ہے،چودھری   شجاعت حسین کا کہنا ہے سپریم کورٹ کے معزز جج کے گھر پر فائرنگ پر عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے ۔ چیئرمین سینیٹ  صادق سنجرانی  کا کہنا ہے  مکروہ اور گھناؤنے واقعہ کی فوری تحقیقات ہونی چاہئے ۔عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ  واقعے کی کڑی ن لیگ کے رہنماؤں کے بیانات اور دھمکیوں سے ملتی ہے۔ معزز جج کے گھر پر ایک مرتبہ نہیں دو دفعہ فائرنگ کی گئی ۔ واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے تاہم فائرنگ کے واقعے سے سکیورٹی اہلکاروں کی کارکردگی پر بھی  کئی سوالات اٹھتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ  ش لیگ کے سربراہ شہباز شریف کی مت ماری گئی  ہے ۔ نثار کھوڑو کہتے ہیں شہباز شریف اپنے بھائی کے پاناما کیس میں جج پرحملہ کرواکے نوازشریف کو عمر قید دلانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جج کے گھرپولیس گارڈزکے ہوتے ہوئے بھی حملہ ہو تو ذمہ دار شہبازشریف ہے۔