Thursday, April 25, 2024

شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمٰن کی ملاقات ، اے پی سی کے حوالے سے مشاورت

شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمٰن کی ملاقات ، اے پی سی کے حوالے سے مشاورت
July 27, 2020 ویب ڈیسک

 لاہور (92 نیوز) شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمٰن کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں اے پی سی کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہر حوالے سے حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ چینی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ گندم کی کٹائی کا سیزن ختم نہیں ہوا لیکن گندم کی قلت ہر طرف نظر آرہی ہے۔ سرکاری نرخوں پر ملنے والا آٹا کھانے کے قابل نہیں۔ پچھلے دنوں میں پٹرول کی قلت اور قیمت میں اضافہ بدترین گورننس کی مثال ہے۔ دو سال میں مہنگائی آسمان پر جا پہنچی۔ ڈالر 170 پر جا پہنچا ہے۔ اہداف حاصل کرنے میں حکومت بری طرح ناکام ہوئی ہے۔ حکومت سے جان چھڑانا وقت کی اولین ضرورت ہے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا آزادی مارچ تاریخ کا بہت بڑا سیاسی اور مذہبی شو تھا۔ یہ بات میں مولانا کو خوش کرنے کے لیے نہیں کر رہا۔ آزادی مارچ مولانا صاحب کی بہت بڑی کامیابی تھی۔

مولانا فضل الرحمان بولے شہبازشریف کو صحت مند دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے۔ ہم نے ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی ہے۔ میں شہبازشریف کی باتوں کی 100 فیصد تائید کرتا ہوں۔ اپوزیشن جماعتوں کا متفقہ موقف ہے کہ یہ حکومت ناجائز ہے۔ یہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے۔ یہ ناکام ترین حکومت ثابت ہو چکی ہے۔ آج ملک کا غریب طبقہ معاشی کرب میں مبتلا ہے۔ تمام شعبوں میں مایوسی چھائی ہوئی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا ہم سمجھتے ہیں تعطل کا وقت آیا تھا۔ اس تعطل اور کورونا کی وجہ سے ملکی سیاست میں جمود آیا۔ اب یہ خاموشی مزید نہیں رہے گی۔ عید کے بعد رہبر کمیٹی کا اجلاس اور اے پی سی بلائی جائے گی۔ اپوزیشن جماعتوں کے موقف کو آگے بڑھانا ہے۔ اب کوئی جماعت پیچھے نہیں رہے گی۔ تمام جماعتیں پوری قوت کے ساتھ میدان میں آئیں گی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا نیب کے نام پر حربوں کی اب کوئی حیثیت نہیں۔ ہم ان تمام حربوں کو انتقامی سیاست تصور کرتے ہیں۔ عوام نے اب ان سے سوال کرنا ہے کہ آخر کس بات کی سزا دی گئی ہے۔ پہلی دفعہ محصولات کا ہدف پچھلے سال سے کم رکھا گیا۔ اس حکومت کو ملنے والا ایک ایک دن کی وجہ سے پاکستان ڈوبتا چلا جارہا ہے۔ ہم نے پاکستان کو ڈوبنے نہیں دینا۔