Friday, May 10, 2024

شکاگو، بھارتی قونصلیٹ کے سامنے کشمیر میں مظالم کیخلاف احتجاج

شکاگو، بھارتی قونصلیٹ کے سامنے کشمیر میں مظالم کیخلاف احتجاج
September 9, 2019
  شکاگو( ویب ڈیسک) شکاگو میں بھارتی قونصلیٹ کے سامنے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پاکستانی اور دیگر کیمونٹیز نے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جس میں یہودی، عیسائی اور سکھ رہنماؤں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے میں بھارتی کیمونٹی کے رہنماؤں نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ایک ماہ سے کرفیو لگا رکھا ہے۔ بیماروں کے لیے ہسپتالوں کے دروازے بند ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے، بھارتی انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے غنڈے اور دہشت گرد فوجی وردیاں پہن کر کشمیریوں کی نسل کشی کر رہے ہیں۔ دنیا کے عالمی ادارے خصوصاً اقوام متحدہ، او آئی سی ، یورپین یونین اور انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی جیسا کردار ادا کر رہی ہیں۔ مقررین نے کشمیر ایشو پر پاکستانی حکومت کی جانب سے اُٹھائے گئے اقدامات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے وہ کر دکھایا ہے جس کی کشمیری عوام تمنا کرتے تھے۔ یہودی اور عیسائی مقررین کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ اقدامات کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ اس دیرینہ مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ مظاہرے سے کشمیری لیڈر جاوید راٹھور، ارشاد خان، ریورین ڈاکٹر بیتھ براون، پروفیسر سکاٹ الیگزینڈر ، یہودی ربی برینٹ روزن، امام مصطفیٰ ، صبا خان، رفیدہ حمید سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔