Wednesday, April 24, 2024

شکار پور میں کتے کے کاٹنے سے بچہ ماں کی گود میں تڑپ تڑپ کر دم توڑ گیا

شکار پور میں کتے کے کاٹنے سے بچہ ماں کی گود میں تڑپ تڑپ کر دم توڑ گیا
September 18, 2019
شکار پور ( 92 نیوز) بے حس سرکار کی بدولت  شکار پور میں بے بس ممتا کی گود میں  اس کا بچہ تڑپ تڑپ کر دم توڑ گیا۔ میرحسن کو عید سے دو روز قبل آوارہ کتے نے کاٹا ، والدین پہلے شکارپور سول اسپتال پھر لاڑکانہ اسپتال اور وہاں سے کمشنرآفس اینٹی ریبیز سنٹر لائے، کسی افسر نے بچے کودیکھنا تک گوارا نہ کیا ، بچہ بیچ سڑک ماں کی گود میں ایڑیاں رگڑ رگڑ کر دنیا چھوڑ گیا۔ ایک طرف بلاول صوبے میں صحت کی سہولیات کے دعوے کرتے نہیں تھکتے تو دوسری طرف بچے ماؤں کی گود میں تڑپ تڑپ کر جان دے رہے ہیں۔دوسروں کو سندھ میں علاج کرانے کی پیشکش کرنے والوں کے  اپنے شہر میں صحت کی سہولیات نےکھوکھلے دعوؤں کے پول کھول دیے  ۔ لاڑکانہ میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہ ملنے پر10سالہ بچہ دم توڑ گیا اور دنیا سے جاتے جاتے حکمرانوں کی بے حسی کوبھی بےنقاب کرگیا۔ شکار پور کے گاؤں مبارک ابڑو کے رہائشی محنت کش صفدرکے 10سالہ بیٹے میرحسن کو عید سےدو روز قبل آوارہ کتے نے کاٹا ،والد کا کہنا ہے کہ طبیعت خراب ہونے پر بیٹے کو شکار پور کے سول اسپتال لے کر گئے مگر ویکسین نہ مل سکی،  حالت بگڑنے پرسول اسپتال لاڑکانہ لائے  تو وہاں بھی اینٹی ریبیز ویکسین دستیاب نہ تھی ۔ کمشنر آفس کے فرش پربیٹھےوالدین  لخت جگر کی زندگی کی بھیک مانگتے رہے مگرغریب کی اوقات کیا ہے کہ کوئی بابو ان پر توجہ دیتا ، کسی افسر نےدیکھنا بھی گوارا  نہ کیا اور بچہ  ماں کی گود میں ایڑیاں رگڑ رگڑ کر دنیا سے رخصت ہوگیا۔ دوسری جانب کمشنر آفس میں اے آر وی سنٹر انچارج ڈاکٹر نور الدین قاضی کا کہنا تھا کہ شکارپور، جیکب آباد سمیت ڈویژن بھر میں ویکسین کی کمی ہے۔بچے کے دماغ پر اثر ہو چکا تھا، ویکسین نہ ملنے سے مرض بگڑ گیا  اب زندہ رہنا مشکل تھا ۔ سندھ میں غریب عوام کی لاچارگی اور بے بسی  کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں  ،چند روز قبل میرپور خاص میں  غریب خاندان کو بچے کی لاش گھر منتقل کرنے کےلیے اسپتال انتظامیہ نے ایمبولینس تک نہ دی ،موٹرسائیکل پر لاش گھر لے جاتے باپ اور چچا بھی حادثے کا شکار ہوکر ابدی نیند سوگئے۔ شکار پورمیں بھی  غریب خاتون اور نومودکو سرکاری ایمبولینس کی سہولت نہ ملی،رکشے میں گھر جانا پڑا۔ دوسری جانب اپوزیشن سندھ سرکار پر برس پڑی  ، نصرت سحر عباسی نے پوچھا کہ سو ارب روپے کا بجٹ ہے اور بچے ماؤں کے ہاتھوں میں مر رہے ہیں  ، ایسی ماؤں پر کیا گزرتی ہوگی تصور بھی نہیں کرسکتے ۔ حلیم عادل شیخ بولے وزیرصحت صاحبہ کہتی ہیں سارے کتے پاگل نہیں ہوتے  ، وہ بتائیں کیا پہلے کتوں کے ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری قائم کی جائے گی پھر ویکسین منگوائیں گے۔