Saturday, April 20, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ پر مشروط حکم امتناع جاری کردیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ پر مشروط حکم امتناع جاری کردیا
June 11, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز)  اسلام آباد ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ پر مشروط حکم امتناع جاری کردیا ،  فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے  دس روز میں جواب طلب کرلیا ۔ دوران سماعت  چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ  پٹرول کی قیمت کم ہوئی تو پٹرول غائب ہو گیا۔

شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے خلاف شوگر ملز ایسوسی ایشن کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی ، شوگر ملز ایسویسی ایشن کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل میں کہا کہ انکوائری کمیشن نے اپنے ٹی او آر سے باہر جاکر کارروائی کی،معاون خصوصی اور دیگر وزرا پر میڈیا ٹرائل کا الزام عائد کردیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ عام آدمی کو چینی سستی نہیں ملی تو کمیشن کا مقصد تو پورا نہیں ہوا ،یہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے ، عوام سے زیادہ تو کسی کی اہمیت نہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ عام آدمی کو بنیادی حقوق کیوں نہیں دے رہے؟ ، چینی ضرورت ہے ایک مزدور کی، یہ عدالت عمومی طور پر ایگزیکٹو کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی لیکن یہاں تو ہر جگہ مافیا ہے ، پٹرول کی قیمت کم ہوئی تو پیٹرول غائب ہو گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت تک شوگر ملز ایسوسی ایشن کے حق میں مشروط حکم امتناع جاری کردیا۔رجسٹرار آفس کو کیس 10 روز کے بعد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی ۔

سیکرٹری کابینہ ڈویژن، سیکرٹری داخلہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی مرزا شہزاد اکبر ،

ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب، ڈپٹی ڈائریکٹر آئی بی، ایس ای سی پی،

اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے ڈی جی انویسٹی گیشن اینڈ انٹیلی جنس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے  10 روز میں جواب جمع کرانے کی بھی ہدایت دیدی۔