Tuesday, April 23, 2024

شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں ملزمالکان کےخلاف تحقیقات کا آغاز

شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں ملزمالکان کےخلاف تحقیقات کا آغاز
July 27, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی حکومت نے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں شوگر ملز مالکان کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا- ایف بی آر، نیب، ایس ای سی پی,ایف آئی اے، گورنر اسٹیٹ بینک، مسابقتی کمیشن آف پاکستان، پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے چیف سیکریٹریز کو خطوط ارسال کردیئے گئے۔ حکومت نے نوے روز میں عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔ ایف بی آر کو ملک کی تمام شوگر ملوں کا ٹیکس آڈٹ کرنے کا حکم دیدیا۔ شوگر ملز مالکان کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر مرزا شہزاد اکبر نے خطوط لکھ  دئیے۔ خطوط کیساتھ شوگر کمیشن رپورٹ بھی ارسال 90 روز میں عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ ایف بی آر کو شوگر ملز کی بے نامی ٹرانزیکشنز اسٹیٹ بینک کو چینی ذخائر کے غلط استعمال اور مشکوک برآمدات شوگر ملز کو سبسڈی کی ادائیگی کے باوجود کاشتکاروں کو کم ادائیگی کی تحقیقات کی ہدایت کردی۔ حکومت نے اسٹیٹ بینک کو تمام شوگر ملوں سے متعلق جامع رپورٹ پیش کرنے ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو کارپوریٹ فراڈ کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔ مسابقتی کمیشن کو شوگر مالکان کے اقدامات میں تاخیر پر وضاحت طلب کرنے کے ساتھ ساتھ کہا گیا ہے کہ وجوہات کا تعین کیا جائے کہ شوگر کارٹل کیخلاف کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا گیا؟۔ مسابقتی کمیشن کو شوگر کارٹل کیجانب سے ذخیرہ اندوزی اور یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی کی عدم فراہمی کی تحقیقات کا بھی کہہ دیا گیا۔ صوبائی حکومتوں کو گنے کے کاشتکاروں سے کم قیمت پر گنا خریدنے والی شوگر ملز کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی ہدایت کی گئی ہے۔ وفاقی حکومت کے مطابق مختلف شوگر ملز کا معاملہ صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے-صوبائی حکومتوں کو شوگر ملز کیجانب سے گنا کاشتکاروں کو سود پر قرض دینے کی تحقیقات کا بھی کہا گیا ہے۔