Wednesday, April 24, 2024

شمالی وزیرستان میں خناق پھیل گیا‘ 13 بچے جاں بحق‘ سیکڑوں متاثر‘ ادویات ناپید

شمالی وزیرستان میں خناق پھیل گیا‘ 13 بچے جاں بحق‘ سیکڑوں متاثر‘ ادویات ناپید
August 25, 2016
پشاور (92نیوز) خناق کی وبا پھیلنے سے شمالی وزیرستان میں بیس دنوں میں تیرہ بچے جاں بحق ہو گئے۔ خناق سے متاثرہ بچوں کے علاج کے لیے قبائلی علاقوں میں اس کی دوا موجود ہے اور نہ ہی خیبرپختونخوا کے بڑے اسپتالوں میں۔ دوا کی عدم موجودگی کے باعث سینکڑوں بچوں کی زندگی داو پر لگ چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شمالی اور جنوبی وزیرستان میں خناق کی وبا تیزی سے پھیلنے لگی ہے۔ جنوبی وزیرستان کے متعدد علاقوں کے علاوہ یہ بیماری شمالی وزیرستان کے علاقے پلنزئی میں پھیل گئی تو ڈیڑھ سو کے قریب بچے اس کی لپیٹ میں آ گئے۔ پچھلے 20 دنوں میں اس بیماری کے باعث 13 بچے لقمہ اجل بن گئے۔ بیماری سے متعلق آگہی نہ ہونے کے باعث مرض پھیلنے کی شرح بڑھنے لگی ہے۔ خیبرپختونخوا کے تمام اسپتالوں میں اس بیماری کے علاج کے لیے مختص اے ڈی ایس نامی دوا ناپید ہو گئی۔ مریضوں کا علاج جب بنوں میں ناممکن ہو گیا متاثرہ بچے پشاور کے اسپتالوں میں داخل ہونے لگے۔ علاج کے لیے دوا کی عدم دستیابی سے بچوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ نوزائیدہ بچوں کو خناق سے بچاو کے ٹیکے لگانا حکومت کی ذمہ داری ہے مگر قبائلی اور دور دراز کے علاقوں میں ای پی آئی کی ٹیمیں شاذ و نادر ہی گھر گھر اس بیماری سے بچاو کی مہم چلاتی نظر آتی ہیں۔