Friday, April 26, 2024

شعیب دستگیر کو آئی جی پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا

شعیب دستگیر کو آئی جی پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا
September 8, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) ماتحت افسر بھاری پڑ گیا۔ شعیب دستگیر کو آئی جی پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ انعام غنی پنجاب پولیس کے نئے سربراہ مقرر ہو گئے۔ شعیب دستگیر کو سی سی پی او لاہور کے ساتھ اختلافات پر ہٹایا گیا۔ شیخ محمد عمر سی سی پی او تعینات رہیں گے۔ پی ٹی آئی حکومت کے دو سال میں پنجاب کے 5 آئی جی تبدیل کیے جا چکے ہیں۔ شعیب دستگیر صرف 9 ماہ عہدہ برقرار رکھ پائے ۔ پی ٹی آئی حکومت میں کلیم امام صرف 3 ماہ آئی جی پنجاب رہے۔ محمد طاہر صرف ایک ماہ ہی پورا کر پائے۔ امجد جاوید سلیمی نے 6 ماہ ، عارف نواز 7 ماہ تک آئی جی پنجاب کے عہدے پر ٹک پائے۔ دوسری طرف انعام غنی پنجاب کے نئی آئی جی کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ وہ فروری 2019 سے ایڈیشنل آئی جی پنجاب کے عہدے پر تعینات تھے ۔ اس وقت ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے تھے ۔ اس سے پہلے پنجاب پولیس کے فوکل پرسن کے طور پر  بھی کام کیا۔ انعام غنی دو ہزار سولہ سے دو ہزار انیس تک نیشنل سکول آف پبلک پالیسی میں ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات رہے جہاں درس و تدریس کےعمل میں مصروف رہے۔ فروری 2009 سے مارچ 2016 تک فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی میں ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات رہے ۔ 2005 سے  2009 تک کویت میں پاکستانی  سفارت خانے  میں  قونصلر کے عہدے  پر براجمان رہے۔ کویت جانے سے پہلے 1989 سے 2005 تک انیس برس  ، پاکستان پولیس سروسز میں  مختلف عہدوں پر خدمات سر انجام دیں۔ انعام غنی ایک دبنگ افسر کے طور  پر جانے جاتے ہیں جو اس وقت پنجاب کی اہم ضرورت ہے۔