Wednesday, April 24, 2024

شریف مافیا سزا سے بچنے کیلئے فوج کو برا بھلا کہتا ہے ، عمران خان

شریف مافیا سزا سے بچنے کیلئے فوج کو برا بھلا کہتا ہے ، عمران خان
March 3, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ شریف مافیا سزا سے بچنے کے لئے فوج کو برا بھلا کہہ رہا ہے ۔ اب آخری بار سڑکوں پر نکلنا پڑے گا ۔ اسلام آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ شریف مافیا سزا سے بچنے کے لئے فوج کو بدنام کر رہا ہے ۔ میں فوج کے ساتھ کھڑا ہوں ۔ شریف خاندان نے تین سو ارب روپے کی کرپشن کی , اب پوچھتے ہیں مجھے کیوں نکالا۔ ان شریفوں کی چوری پکڑی گئی تو سڑکوں پر عدلیہ کو بدنام کیا ،چار دن لگا دیئے  ،جے آئی ٹی کے باہر سوالات پوچھتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ لگتا ہے اب آخری بار سڑکوں پر نکلنا پڑے گا ۔ اتنے لوگ اسلام آباد آئیں گے کہ کسی کو کھڑے ہونے کی جگہ نہیں ملے گی۔ اب پی ٹی آئی کی مقبولیت عروج پر ہے پہلے ٹکٹ دینے کے لئے منتیں کرتے تھے اب پارٹی میں لڑائیاں جاری ہیں ۔ نائن الیون کے بعد ہم نے امریکہ کی مدد کی جبکہ بیرون ملک پاکستانیوں کو جیلوں میں ڈالا گیا ۔ مجھے بھی دو بار کئی گھنٹے تک امریکی ایئرپورٹ پرروکا گیا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ نوازشریف اور زرداری نے ملک میں سسٹم بننے ہی نہیں دیا ۔شریف فیملی منی لانڈرنگ میں سزا سے بچنا چاہتی ہے ۔ احسن اقبال سب سے بڑا چور ہے جب کہ زرداری شکل سے ہی ڈاکو لگتا ہے ۔ سب لوٹ مار کرنے کیلئے اقتدار میں آتے ہیں ۔ عمران خان نے کہا ہے کہ جو قائد اعظم کی جدو جہد تھی وہی تحریک انصاف کی ہے ۔ ملک کا 600 ارب روپیہ باہر پڑا ہوا ہے ۔ آج پاکستان مقروض ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ اس پارٹی میں وہ لوگ آئیں گے جو بڑی سوچ رکھیں گے اور ملک کا سوچیں گے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ چار سال ایل این جی پر ضائع کر دیئے گئے جب کہ پاکستان میں گیس کے بے شمار ذخائر ہیں ۔موجودہ حکمران لوگوں کو دھوکہ دے کر آتے ہیں کہ ہم عوام کی خدمت کریں گے ۔ اس وقت جہاں پاکستان کھڑا ہے وہاں پاکستان کو ایک نئی سوچ اور سیاست کی ضرورت ہے ۔ آپ خود دیکھ لیں موجودہ سیاستدانوں کے پاس سیاست میں آنے سے پہلے کتنے اثاثے تھے اور اب کتنے ہیں۔ پاکستان کو اس نہج تک ان سیاستدانوں نے پہنچایا جن کا مقصد ذات کو فائدہ پہنچانا تھا ۔ جو بھائی ٹوکری لے کر دفتروں کے باہر بیٹھے ہوتے تھے وہ اور ان کے بچے آج ارب پتی بن گئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ مایہ ناز کھلاڑی مانتے ہیں 80 کی دہائی میں پاکستان کے پاس بہترین کھلاڑی تھے اور میں بہترین ٹیم چھوڑ کر گیا تھا ۔ کپتان کی تقریر سے پہلےکنونشن سنٹر کے باہر بد نظمی دیکھنے میں آئی جب پی ٹی آئی کے کارکن آپس میں ہی الجھ پڑے۔