Friday, April 26, 2024

شریف فیملی کے اثاثہ جات منجمد کرانے کے حوالے سے سماعت کل تک ملتوی

شریف فیملی کے اثاثہ جات منجمد کرانے کے حوالے سے سماعت کل تک ملتوی
December 6, 2019
 لاہور (92 نیوز) شریف فیملی کے اثاثہ جات منجمد کرانے کے حوالے سے کیس کی سماعت نیب تفتیشی افسر کی اینٹی کرپشن ڈے کی تقریب میں مصروفیت پر کل تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے کیس پر سماعت کی ۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے کہا نیب تفتیشی افسر لاہور ایکسپو میں جاری اینٹی کرپشن ڈے کی تقریب میں مصروف ہیں لہذا سماعت کل تک کے لیے ملتوی کی جائے۔ نیب لاہور کی جانب سے اثاثہ جات منجمد کرنے کے لیے 15 درخواستیں دائر کی گئی ہیں ۔ دائر درخواست میں شہباز شریف، سلمان شہباز اور حمزہ شہباز سمیت 9 کمپنیوں کے اثاثہ جات منجمد کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سابق وزیراعلی، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمند کیے جائے۔ شہباز شریف ،ان کی بیگمات اور بیٹوں کی مختلف مقامات پر موجود 23 جائیدادیں ہیں۔ ماڈل ٹاون 96 اور 87 ایچ کی 10 کنال کی رہائش گاہیں ہیں۔ چنیوٹ میں 2 مقامات پر 180 اور 209 کنال، ڈونگا گلی ایبٹ آباد میں 1 کنال ، ایک مرلے کے نشاط لاجز کو منجمند کیے جائے۔ اس کے علاوہ ڈی ایچ اے فیز 5 کے بلاک میں 10، دس مرلہ کے دو گھر اور پیر سوہاوا کے قریب بھی 3 جائیدادیں سیل کرنی ہیں۔ حمزہ اور سلمان شہباز کے نام چنیوٹ میں واقع 182 کنال 7 مرلہ اور 209 کنال 4 مرلہ سے زائد کی 3 جائیدادیں بھی منجمند کی جائیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ جوہر ٹاون 5 پانچ مرلہ کے 9 پلاٹ، جوڈیشل کالونی میں 1 کنال سے زائد کے 4 پلاٹس بھی سیل کرنے ہیں۔ چنیوٹ انرجی لمیٹڈ، رمضان انرجی، شریف ڈیری اور کرسٹل پلاسٹک انڈسٹری فہرست میں شامل ہیں ۔ العریبیہ، شریف ملک پروڈکٹس، شریف فیڈ ملز، رمضان شوگر ملز اور شریف پولٹری کو منجمد کیا جائے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز، نصرت شہباز اپنے بزنسز سے منافع کے حصول کے حقدار نہیں ہونگے۔