Friday, April 26, 2024

شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت

شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت
June 26, 2018
اسلام اباد (92 نیوز) احتساب عدالت اسلام آباد میں آج شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہو گی۔ خواجہ حارث چھٹے روز بھی اپنے حتمی دلائل جاری رکھیں گے۔ عدالت نے نوازشریف اور مریم نواز کو گزشتہ روز تین دن کیلئے حاضری سے استثنیٰ دیا تھا۔ خواجہ حارث کے بعد مریم نواز کے وکیل امجد پرویز اپنے حتمی دلائل کا آغاز کریں گے۔ گزشتہ سماعت میں نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ ناقابل قبول شواہد ہے۔ واجد ضیاء یہ خط تو پیش کر سکتے تھے مگر کوئی کمنٹس نہیں کر سکتے تھے۔ وکیل خواجہ حارث نے کہا دبئی سے سعودیہ سکریپ مشینری کی منتقلی ، نیب کی جانب سے یو اے ای کو ایم ایل اے لکھنے سمیت ان تمام چیزوں میں جے آئی ٹی نے اپنی رائے اور تبصرے دیے جو کہ ناقابل قبول شواہد ہیں۔ خواجہ حارث نے کہا 1980 گلف اسٹیل مل کی منی ٹرانزیکشن کا نواز شریف سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ کسی اور کی پیش کردہ دستاویزات کا متن نواز شریف کیخلاف کیسے استعمال ہو سکتا ہے ۔ قطری شہزادے کے دوخطوط کا نواز شریف سے کچھ لینا دینا نہیں ۔ خطوط میں تضادات کا بتانا جے آئی ٹی کا نہیں،عدالت کا کام تھا ۔ خواجہ حارث نے مزید کہا کہ واجد ضیاء نے نواز شریف سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔ الزام ثابت کرنے کے لیے پرائمری یا سیکنڈری شواہد ہوتے ہیں۔ لندن فیلٹس کے بینفیشل مالک اور ملکیت بھی نواز شریف کی نہیں۔ ملکیت کا کوئی تو ثبوت ہونا چاہیئے۔