Thursday, April 25, 2024

شبلی فراز کا سندھ کی اشرافیہ پر صوبے کے عوام کا خون چوسنے کا الزام

شبلی فراز کا سندھ کی اشرافیہ پر صوبے کے عوام کا خون چوسنے کا الزام
January 29, 2021

کراچی (92 نیوز) شبلی فراز کا سندھ کی اشرافیہ پر صوبے کے عوام کا خون چوسنے کا الزام عائد کردیا۔ کہتے ہیں سندھ میں جو حکومتیں رہیں یا جو ہیں انہوں نے کراچی کو کھنڈرات میں تبدیل کیا۔

جمعہ کے روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا، سندھ میں کرپشن کی داستانیں پورے پاکستان میں مشہور ہیں، حکومت سندھ نے اپنی گندم ریلیز نہ کرکے آٹے کا بحران پیدا کیا۔ سندھ حکومت نہیں چاہتی باہر کی کوئی حکومت کراچی کے لیے کام کرے۔ سندھ حکومت پر کراچی پیکیج کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام بھی عائد کردیا۔

اُنہوں نے کہا کراچی کے صحافیوں سے ملاقات کی خواہش تھی،شبلی فرازصحافیوں کے سوالات کے جواب دینا چاہتا تھا۔ کراچی پاکستان کی معیشت کا گڑھ ہے۔ یہاں کے عوام نے تحریک انصاف کی بھرپورپذیرائی کی، ہمارے امیدواروں کو سیٹیں دلوائیں۔ کہا کہ سندھ کے لوگوں نے ہمیں اعتماد دیا کہ ہم ان کی خدمت کرسکیں۔

اُن کا کہنا تھا، عمران خان کراچی کے حوالے سے بہت دلچسپی رکھتے ہیں، جب کراچی کا پیکیج اعلان کیا گیا تو اس میں سندھ حکومت روڑے اٹکارہی ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی یہ کیسی حکومت ہے جو عوام کے مفاد کے خلاف ہے۔ ایسی منفی سیاست کراچی اور سندھ کے عوام کے خلاف جاتی ہے۔ کل لاڑکانہ کی تصویر دیکھ کر بہت افسوس ہوا۔

شبلی فراز بولے بنڈل آئی لینڈ ایسا پراجیکٹ ہے جس پر وزیراعظم نے تمام توانائیاں لگا رکھی ہیں۔ پہلے سندھ حکومت نے این او سی دیا پھر ماحولیات جیسے مسائل اُٹھا رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے جتنی اہمیت ماحولیات کو دی کسی نے نہیں دی۔ سندھ حکومت کو بنڈل آئی لینڈ کے حوالے سے اپنی عوام کو ریلیف دینا چاہئے، لیکن سندھ حکومت بضد ہے۔ وفاقی حکومت روڑے اٹکانے کے بجائے اس حوالے سے مثبت کردار ادا کرے گی۔ بنڈل آئی لینڈ سندھ کی عوام کی امانت ہے اور یہ یہاں کی عوام کے ہی رہیں گے۔

انہوں نے کہا، ہم سینٹ الیکشن کے حوالے سے قانون میں ترمیم ایوان میں لے آئے ہیں۔ اب پتہ چل جائے گا کون انتخابات میں شفافیت چاہتا ہے اور کون نہیں چاہتا۔

 پی ڈی ایم ماضی کا حصہ بن چکی ہے، عوام ہمیشہ کرپشن کے خلاف نکلتی ہے، کرپشن کی حفاظت کے لیے عوام نہیں نکلتی۔ کوئی سیاسی حکومت کبھی عوام کو تکلیف نہیں دینا چاہتی۔ پی ڈی ایم کا غبارہ مولانا فضل الرحمٰن لائے، ہوا نوازشریف نے بھری، نکال آصف زرداری نے دی۔

کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی سمتیں مختلف تھیں، منزل ایک کس طرح ہوسکتی تھی۔ پیپلزپارٹی کے پاس تو سندھ کی حکومت ہے، وہ کیوں استعفے دیں یا لانگ مارچ کریں۔ ان کا ایجنڈا صرف یہ تھا کہ عمران خان پر پریشر ڈال کر اپنے کیسز میں رعایت لی جائے۔

اُن کا کہنا تھا، پاکستان میں تیل اتنا زیادہ پیدا نہیں ہوتا، اسی لیے تیل امپورٹ کرنا پڑتا ہے۔ تیل کی قیمتیں انٹرنیشنل مارکیٹوں سے منسلک ہوتی ہیں، جب عالمی مارکیٹوں میں تیل کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو پاکستان میں بھی بڑھانا پڑتی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا، ملک میں کرپشن کو اتنا عام کردیا گیا تھا اس سے نجات 30 مہینوں میں نہیں آسکتی۔ وزیراعظم کی نہ کوئی انڈسٹری ہے اور نہ وہ کوئی کاروبار ہے۔ ماضی کے حکمران کاروبار بھی کر رہے تھے اور اقامے پر نوکریاں بھی کررہے تھے۔

انہوں نے کہا، سندھ کی گیس کا 90 فیصد سندھ کو ہی ملتا ہے، صرف 111 ملین کیوبک فٹ گیس صوبے سے باہر جاتی ہے جو آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ سندھ میں نئی مردم شماری یہاں کی عوام اور تمام سیاسی جماعتوں کی امنگوں کے مطابق ہوگی۔

اُن کا کہنا تھا، پیپلزپارٹی کو جتنا نقصان پیپلزپارٹی نے پہنچایا اتنا ضیاء الحق نے بھی نہیں پہنچایا تھا۔ آصف زرداری نے ہمیشہ سندھ کے عوام پر سودے بازی کی۔ ماضی کے تمام حکمران کرپشن میں ملوث رہے ہیں۔ ہم ذاتی دشمنی کے بجائے اپنی توجہ کام پر رکھنا چاہتے ہیں۔

شبلی فراز بولے کہ، فردوس شمیم نقوی، اسد عمر کراچی کے ایم این اے نہ ہوتے ہوئے بھی کراچی کے لیے لڑتے ہیں۔ ماضی میں سیاسی بھرتیوں کے ذریعے ملکی اداروں کو کنگال کردیا گیا، پاکستان اسٹیل ملز کا انجام بہت اچھا ہوگا۔ اس میں دوبارہ سرمایہ کاری ہوگی اور اسے اپنے پیروں پر کھڑا کیا جائے گا۔