Thursday, March 28, 2024

شاہد خاقان عباسی نے ماڑی پٹرولیم کمپنی کا گیس پرائسنگ فارمولہ بدل دیا

شاہد خاقان عباسی نے ماڑی پٹرولیم کمپنی کا گیس پرائسنگ فارمولہ بدل دیا
November 17, 2017

اسلام آباد (92 نیوز) سکینڈلزمیں پھنسی حکومت کا ایک اور بڑا سکینڈل سامنے آ گیا۔ شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیر بڑی گڑبڑ کر دی۔ 30 ارب کی سرمایہ کاری نظر انداز کر کے ماڑی پٹرولیم کمپنی کا گیس پرائسنگ فارمولہ بدل دیا جس سے قومی خزانے کو 600 ارب کا نقصان۔ ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کر دیں۔
ملکی تاریخ کی نا قابل یقین کرپشن سامنے آ گئی۔ گیس صارفین کے مفادات پر ڈاکہ پڑ گیا۔ شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیر پٹرولیم جولائی 2014ء میں قومی خزانے کو بڑا ٹیکا لگا دیا۔ ماڑی پٹرولیم کمپنی کا گیس پرائسنگ فارمولہ تبدیل کرنے سے ہاتھ آیا منافع نکل گیا۔
92نیوز کو موصول ایف آئی اے انکوائری رپورٹ کے مطابق حکومت نے ماڑی پٹرولیم کمپنی میں تیل وگیس کی تلاش اور پیداوار بڑھانے کیلئے 2001ء سے 2015ء تک مرحلہ وار 30 ارب کی سرمایہ کاری کی تاہم کمپنی کا گیس پرائسنگ معاہدہ ختم کرتے وقت سرمایہ کاری کا تحفظ نہیں کیا۔ اس انوکھے اقدام سے کمپنی کے 80 فیصد شیئر ہولڈرز کو بغیر اضافی سرمایہ کاری کھربوں کا فائدہ پہنچا۔
دوسری جانب 30 ارب کی سرمایہ کاری کے تناسب سے گیس معاہدہ تبدیل ہونے کے نتیجے میں 3 ارب شیئر وفاقی حکومت کو منتقل نہیں کئے گئے جن کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 1500 روپے فی شیئر ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگر 3 ارب شیئر وفاق کو مل جاتے تو آج انکی مالیت 4 ہزار 500 ارب روپے بنتی ہے۔
ایف آئی اے کی انکوائری رپورٹ نے یہ بات بھی عیاں کی  کہ 15 سال تک گیس صارفین نے اربوں روپے کا بوجھ برداشت کیا۔
ذرائع کے مطابق وزارت پٹرولیم کے ایک سینئر افسر نے بھی اس سارے معاملے میں اہم کردار ادا کیا۔ معاہدہ تبدیل ہونے سے صوبوں کو گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں 65 ارب کا نقصان ہو چکا ہے۔
ایف آئی اے نے ایس ای سی پی سے شیئر ہولڈنگ کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا ہے تاہم وزارت پٹرولیم اضافی سرمایہ کاری کی دستاویزات ، ایکسپلوریشن کی تفصیل ، ماڑی پٹرولیم کے اثاثوں سمیت اہم معلومات اور دستاویزات فراہم کرنے پر تیار نہیں۔