Thursday, April 25, 2024

شاہ محمود کا عمرکوٹ ضمنی الیکشن میں سندھ حکومت پر دھاندلی کا الزام

شاہ محمود کا عمرکوٹ ضمنی الیکشن میں سندھ حکومت پر دھاندلی کا الزام
January 26, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عمرکوٹ کے ضمنی الیکشن میں سندھ حکومت پر دھاندلی کا الزام عائد کردیا۔

منگل کے روز شاہ محمود نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ضمنی الیکشن میں سندھ حکومت نے لوگوں کو دھمکیاں دیں، یہ یہاں جمہوریت پسندی کی بات کرتے ہیں، انہیں شرم آنی چاہئے۔

انہوں نے کہا، پی ڈی ایم کے اندر خاصی بے چینی ہے، پی ڈی ایم میں یکسوئی نہیں۔ پیپلز پارٹی کسی صورت استعفیٰ دینے اور سندھ کی حکومت کی قربانی دینے کیلئے تیار نہیں۔ پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں تحریک عدم اعتماد لانے پر واضح اختلاف ہے۔

اُن کا کہنا تھا، پی ڈی ایم سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں، اپوزیشن کے دوست قبل ازیں میز پر بیٹھ کر گفتگو کرنے کی بات کر رہے تھے اور آج اپنے ہی مطالبے کی نفی کر رہے ہیں۔ نیب میں ترمیم کیلئے جو اُنہوں نے 34 نقاطی تجاویز دیں وہ قابل عمل نہیں تھیں۔ پی ڈی ایم کا موقف تضادات سے بھرا، اس میں کلیرٹی نہیں ہے۔

اُنہوں نے کہا، ہر نئی انتظامیہ کو حق ہے کہ وہ چیزوں کو اپنے نقطہ نظر سے دیکھے۔ ہمارا موقف یہ ہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اس کا واحد راستہ جامع مذاکرات ہیں۔ میرے نزدیک موجودہ امریکی قیادت بھی اس بات کا ادراک ہے۔ زلمے خلیل زاد کی خدمات جاری رکھنے کا فیصلہ اس طرف اشارہ ہے۔ نئی امریکی انتظامیہ افغانستان میں تشدد میں کمی چاہتی ہے، ہم بھی یہی چاہتے ہیں۔ نئی امریکی انتظامیہ کی ترجیحات ہمارے نقطہ نظر سے مطابقت رکھتی ہیں۔

شاہ محمود بولے امریکی وزیر خارجہ کو میں نے خط لکھ کر اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا ہے۔ ہم نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ امن کی کاوشوں میں شریک رہیں گے۔ افغانستان میں قیام امن ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، سارا بوجھ پاکستان پر ڈالنا مناسب نہیں ہو گا۔ اس مسئلے کا اصل حل افغان قیادت کے ہاتھ میں ہے۔

اُنہوں نے کہا، اقوام متحدہ سمیت ہر بین الاقوامی فورم پر ہم نے مسئلہ کشمیر کو اٹھایا ہے۔ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے یہ بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق بری طرح پامال کیے جارہے ہیں۔ گذشتہ سترہ ماہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر کو جیل میں بدل دیا گیا ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ اس حوالے سے اپنا موثر کردار ادا کرے گی۔

اُن کا کہنا تھا سفارتی سطح پر پچھلے اڑھائی سالوں میں ہمیں بہت سی کامیابیاں ملی ہیں، ان اڑھائی سالوں میں جس طرح مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُٹھایا گیا وہ مثالی ہے۔ بین الاقوامی میڈیا جس قدر مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے آج متحرک ہے اتنا ماضی میں کبھی نہیں رہا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں جس طرح بھارت کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں ایسا پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔

انہوں نے کشمیر کے حوالے سے مزید کہا، رائے عامہ بننے میں وقت لگتا ہے کشمیر کا سودا کوئی مائی کا لال نہیں کر سکتا۔ میری اپوزیشن سے ہمیشہ گذارش رہی ہے کہ اس حوالے سے سیاست نہ کریں اگر اپوزیشن کے پاس اس حوالے کوئی اچھی تجویز ہے تو ہم ماننے کیلئے تیار ہیں۔ کہا کہ بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔ بھارت کے ساتھ کوئی بیک چینل رابطہ نہیں ہے۔

وزیر خارجہ بولے کہ براڈ شیٹ کے حوالے سے ہم چاہتے ہیں کہ شفاف تحقیقات ہوںیہ معاہدہ کب ہوا کس نے کیا؟ پی ٹی آئی اس کی ذمہ دار نہیں - ہم حقائق کی چھان بین چاہتے ہیں جب انکوائری کمیشن بیٹھے گا تو سب کچھ بے نقاب ہو جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا، ہم سعودی عرب کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ تھا۔ سعودی عرب نے ہمیں بیلنس آف پے منٹ میں اور تیل کی فراہمی میں معاونت کی، سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا، جب ہم اپنے روپے کو مصنوعی طریقے سے مستحکم بنانے کی کوشش کریں گے تو اس کا نقصان ہو گا جیسا اسحٰق ڈار صاحب نے کیا۔ ہمیں اس غلط فیصلے پر نظرثانی کرنا پڑی چنانچہ ڈالر کی قیمت بڑھی۔ آج مہنگائی مسلم لیگ نواز کا تحفہ ہے، بھاری قیمت پر بجلی کے معاہدے نون لیگ کا تحفہ ہیں، انکی پالیسیوں کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔ ان ڈھائی سالوں میں قرض کے حجم میں 25 ہزار ارب سے ساڑھے چھتیس ہزار ارب اضافہ ہوا جو تقریباً ساڑھے گیارہ ہزار ارب بنتے ہیں اس میں ساڑھے چھ ہزار ارب سابقہ حکومتوں کے لیے ہوئے قرضوں کی ادائیگیاں کی گئیں۔