Friday, March 29, 2024

شاہ زیب قتل کیس، سزائے موت سمیت تمام سزائیں کالعدم قرار

شاہ زیب قتل کیس،  سزائے موت سمیت تمام سزائیں کالعدم قرار
November 28, 2017

کراچی (92 نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کی سماعت میں سزائے موت سمیت تمام سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے شاہ زیب قتل کیس دوبارہ سماعت کیلئے ماتحت عدالت کو بھیج دیا۔ ماتحت عدالت قتل کے محرکات کا بھی جائزہ لے گی کہ یہ ذاتی عناد ہے یا دہشتگردی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ انسداد ہشت گردی عدالت نے قانونی تقاضے پورے کئے بغیر ملزموں کو سزا سنائی۔
ملزموں کی درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی جہاں ملزموں کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل میں موقف اپنایا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے ۔ سزا کے وقت ملزم شاہ رخ کی عمر بھی 18 سال سے کم تھی ۔ جو برتھ سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا اُس پر ملزم کے والد کا نام بھی غلط ہے جبکہ جھگڑا بھی ذاتی نوعیت کا ہے اس لئے ٹرائل تو دہشت گردی کی عدالت کا بنتا ہی نہیں ۔
اس موقع پر پراسیکیوٹر جنرل شہادت اعوان نے عدالت کو بتایا کہ مقتول شاہ زیب اور شاہ رخ کی فیملی کے ساتھ صلح ہوچکی ہے۔ صرف دہشتگردی کے پہلو کا جائزہ لینا باقی ہے ۔
فاروق ایچ نائیک کے دلائل سننےکے بعد سندھ ہائی کورٹ نے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور اُس کے ساتھیوں سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مرتضی کی سزا کالعدم قرار دے دی۔
واضح رہے کہ سندھ کے وڈیرے اور بزنس مین سکندر جتوئی کے بیٹے شاہ رخ جتوئی کو ساتھیوں سمیت بیس سالہ شاہ زیب کے قتل کیس میں 7جون 2013 کو سزائے موت سنائی گئی تھی ۔