Saturday, April 27, 2024

شام پر حملے کے نتائج کے ذمہ دار واشنگٹن ، لندن اور پیرس ہوں گے ، روس اور شام کی تنبیہہ

شام پر حملے کے نتائج کے ذمہ دار واشنگٹن ، لندن اور پیرس ہوں گے ، روس اور شام کی تنبیہہ
April 14, 2018
تہران ( 92 نیوز ) ایران نے شام پر حملے  کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شام پر حملہ کھلی جارحیت ہے ۔ایران نے حملے کے رد عمل میں کہا حملے سے خطے میں کشیدگی بڑھے گی ۔دوسری جانب روس اور شام نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ حملے کے نتائج کے ذمہ دار خود واشنگٹن ، لندن اور پیرس ہوں گے ۔ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شام پر حملے کےفیصلے کو دنیا بھر میں تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، امریکا، برطانیہ اور شام سمیت کئی ممالک میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ شامی صدر بشارالاسد کہتے ہیں کہ شام پر امریکی اور اسکے اتحادیوں کے حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں ،جس کے نتائج انہیں بھگتنا ہوں گے۔ شامی حکام کے مطابق جب دہشتگرد ناکام ہوئے تو امریکابرطانیہ اورفرانس نے مداخلت کر دی اور شام پر جارحیت پر کمربستہ ہو گئے، بیان میں کہا گیا ہے شام کے خلاف یہ جارحیت ناکام ہو جائے گی۔ روسی فوج کا کہنا ہے کہ شام میں عام لوگوں اور مکانات پربمباری کی گئی، امریکامیں روسی سفارتخانےکاکہنا ہے ہم ایک بار پھر خطرےسےدوچار ہیں۔سفارتخانے نےکہا روسی صدرکی بے عزتی  ناقابلِ قبول ہے،امریکا کے پاس کیمیائی ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہےاسے کوئی اخلاقی حق نہیں کہ وہ دوسرے ممالک پر الزام لگائے۔ ادھر ایران نے بھی امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے، ایرانی صدر حسن روحانی کہتے ہیں اس سے خطہ ایک اور کشیدگی سے دوچار ہوگا۔ کانگریس سے مشورہ کئے بغیرشام پر حملے کو امریکی صدر کی اپنی ہی جماعت ری پبلکن میں بھی بے چینی پائی جاتی ہے، جبکہ ڈیموکریٹس سیاستدانوں نےاس فیصلے پر تنقید کی ہے۔ ڈیموکریٹک سینیٹرٹم کین نے حملے کوغیر ذمہ دارانہ اورغیر قانونی قرار دیتےہوئےخدشہ ظاہر کیاکہ اس سےٹرمپ کو ایران اور شمالی کوریا پر بمباری کے لیے حوصلہ افزائی ملے گی۔