Friday, May 17, 2024

شام میں آپریشن بہارِ امن جاری ، ترک حکومت کا 342 کرد جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

شام میں آپریشن بہارِ امن جاری ، ترک حکومت کا 342 کرد جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
October 12, 2019
 دمشق (92 نیوز) ترکی کا شام میں آپریشن  بہارِ امن تیسرے روز بھی جاری ہے۔ ترک حکومت نے 342 کرد جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کر دیا۔ ترکی کی شام میں کرد علاقوں میں کارروائیاں جاری ہیں، لڑائی نے شدت اختیار کر لی۔ اقوام متحدہ کے مطابق ترک افواج کی جانب سے حملوں میں تیزی آنے کے بعد شام کے شمالی علاقوں سے  ایک لاکھ کے قریب  افراد نقل مکانی کرکے محفوظ  علاقوں میں جا چکے ہیں۔ ترک فوج نے سرحدی قصبوں راس العین اور تل ابیض کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ کرد جنگجوؤں کی جانب سے بھی شدید مزاحمت کی اطلاعات ہیں۔ آپریشن کے دوران  ترک فورسز نے امریکی اسپیشل فورسز پر غلطی سے  شیلنگ کر دی۔ امریکی  میگزین   کی خصوصی رپورٹ کے مطابق  یہ کارروائی اس وقت ہوئی جب  امریکی اہلکار کوبانی  شہر  میں واقع   کوہ مشتی نور پر آپریشنز میں مصروف تھے ۔ کرد انٹیلی جنس اور پینٹاگون نے شیلنگ کی تصدیق کردی ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ۔ دوسری جانب امریکا نے ترکی پر سخت پابندیاں عائد کرنے کی تیاری شروع کر دی۔ وزیر خزانہ سٹیون منوچن کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے حکام کو  پابندیوں کا ڈرافٹ بنانے کا اختیار دے دیا ہے ۔ اگر امریکا چاہے تو ترکی کی معیشت کو پوری طرح ٹھپ کر سکتا ہے۔ یورپ کی جانب سے بھی فوجی آپریشن کی شدید الفاظ میں مذمت کی جارہی ہے۔ یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ترکی نے آپریشن بند نہ کیا تو اس پر اقتصادی پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک کی دھمکیوں کے باوجود آپریشن جاری رہے گا۔ ہم ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ یہ لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک تمام دہشتگردوں کا صفایا نہیں ہوجاتا۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ شام کے تنازع کا حل شام کی سالمیت اور خود مختاری کا احترام کرنے میں ہے۔