Friday, May 17, 2024

سینیٹ انتخابات کیلئے صدارتی ریفرنس ، شبلی فراز ، رضا ربانی سمیت لیگی رہنما سپریم کورٹ میں پیش

سینیٹ انتخابات کیلئے صدارتی ریفرنس ، شبلی فراز ، رضا ربانی سمیت لیگی رہنما سپریم کورٹ میں پیش
February 19, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) سینیٹ انتخابات کیلئے صدارتی ریفرنس پر سماعت میں شبلی فراز ، رضا ربانی سمیت لیگی رہنما سپریم کورٹ میں پیش ہو گئے۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کی ۔ الیکشن کمیشن نے اپنا جواب جمع کرایا گیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی نے عدالت کو بتایا کہ صدر نے سوال پوچھا ہے کہ خفیہ ووٹنگ کا اطلاق سینٹ پر ہوتا ہے یا نہیں ۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ  ایسی چھوٹی سیاسی جماعتیں جن کی چار صوبائی نشستیں ہوتی ہیں انھیں بھی سینیٹ میں نمائندگی ملتی ہے ۔ یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ضروری نہیں کہ حکمران جماعت کی صوبے میں بھی حکومت ہو۔  

جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ کسی جماعت نے اتحاد کرنا ہے تو کھلے عام کرے۔ سینٹ میں سیاسی جماعت کی نمائندگی صوبے میں تناسب کے مطابق ہونی چاہیے۔ متناسب نمائندگی کا ذکر ارٹیکل 51 اور ارٹیکل 59 دونوں میں ہے۔

 چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر کسی جماعت کی صوبائی اسمبلی میں دو ممبر ہوں وہ حلیف جماعتوں سے اتحاد قائم کر سکتی ہے ۔ متناسب نمائندگی سے متعلق اگاہ کریں ۔ رضا ربانی کے دلائل جاری تھے کہ عدالت نے سماعت پیر تک کیلئے ملتوی کر دی۔

وزیر اطلاعات سینٹر شبلی فراز نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سینیٹ انتخابات منڈی بن جاتی ہے۔ ملک میں شفافیت تب آئے گی جب عوام کی ترجمانی ہو گی۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں متناسب نمائندگی ہونی چاہئے۔ یہ ضرور پتا چلنا چاہئے کہ کس نے کس کو ووٹ دیا ۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہماری رہنمائی کرے گا۔