Friday, September 20, 2024

سینیٹ انتخابات سے ن لیگ آؤٹ، الیکشن کمیشن نے ن لیگی امیدوار آزاد ڈکلیئرکردیئے

سینیٹ انتخابات سے ن لیگ آؤٹ، الیکشن کمیشن نے  ن لیگی امیدوار  آزاد  ڈکلیئرکردیئے
February 22, 2018

اسلام آباد ( 92 نیوز ) مسلم لیگ ن سینیٹ انتخابات سے آؤٹ ہو گئی ، الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے  امیدواروں کو آزاد ڈکلیئر کر دیا ۔الیکشن کمیشن کے اجلاس میں راجہ ظفر الحق کی جانب سے جمع کرائے گئے ٹکٹ مسترد کر دیئے گئے  ۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ فیصلے کے مطابق نوازشریف کے جاری کردہ ٹکٹس مسترد کر دیئے گئے ہیں اور اب ن لیگی  سینیٹ کے اُمیدوار آزاد تصور کئے جائیں گے  ۔  الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ آفیسرز کو  فارم 33اور 54 میں اُمیدواروں کو آزاد ڈیکلیئر کرنے کی ہدایات جاری کردیں ۔

فیصلہ چیف الیکشن کمشنر اور چاروں کمیشن ممبران نے متفقہ طور پر کیا ۔فیصلے سے قبل  الیکشن کمیشن نے چار ممکنہ آپشنز پر غور کیا ۔ آپشن نمبر ایک ، سینیٹ الیکشن ، سرگودھا اور گھوٹکی کے ضمنی انتخاب کو ملتوی کیا جائے  ۔

آپشن نمبر دو  کے مطابق سینیٹ الیکشن  سے ن لیگ کے اُمیدواروں کے نام نکال دیئے جائیں  ، آپشن  نمبر  تین   تھی کہ متاثرہ اُمیدواروں کو نئے پارٹی ٹکٹس جمع کرانے کی مہلت دی جائے ۔

آپشن نمبر چار  کے مطابق تمام اُمیدواروں کو آزاد ڈیکلئر  کیا جائے  ۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ  اگر ن لیگی اُمیدواروں کو انتخابی عمل سے باہر کیا گیا تو یہ ناانصافی ہو گی  جبکہ نئی ٹکٹیں جمع کرانے کے لئے وقت دینا غیر قانونی ہوگا ، جس کے بعد متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ سینیٹ الیکشن بروقت اور اُمیدواروں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے  ن لیگ کے اُمیدواروں کو آزاد تصور کیا جائے ۔

واضح رہے کہ نوازشریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی کے فیصلے کے بعد ن لیگ نے چیئرمین ن لیگ راجہ ظفر الحق کے دستخطوں سے نئے ٹکٹ جاری کئے تاہم الیکشن کمیشن نے نئے پارٹی ٹکٹ مسترد کر دیئے  اور یوں ن لیگ سیاسی جماعت کی حیثیت سے سینیٹ الیکشن سے آؤٹ ہو گئی ۔

دوسری جانب سینیٹ اور عام انتخابات کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کرتے ہوئے 26 فروری کو اہم اجلاس طلب کرلیا  ۔

اجلاس میں شرکا اپنے خدشات سے کمیشن کو آگاہ کریں گے جب کہ کمیشن کی جانب سےنئی حلقہ بندیوں اور الیکٹورل رولز پر بریفنگ دی جائے گی ۔ لودھراں اور چکوال کے ضمنی انتخابات کے مستقبل کا فیصلہ بھی کیا جائے گا ۔