Monday, September 16, 2024

سینیٹ الیکشن میں فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے راستے جدا

سینیٹ الیکشن میں فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے راستے جدا
February 8, 2018

کراچی (92 نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ۔ سینیٹ الیکشن میں فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے راستے جدا ہونے لگے ۔ کس امیدوار کو سینیٹ ٹکٹ دینا ہے اور کس کو نہیں سب کیلئے درد سر بن گیا ۔ معاملات سلجھنے کے بجائے روز بروز الجھنے لگے ۔
 ادھر بہادر آباد اور پی آئی بی گروپوں نے خوب ایک دوسرے کے خلاف دل کی بھڑاس نکالی ۔ اجلاس پہ اجلاس اور پریس کانفرنس پہ پریس کانفرنس کرنے کے باوجود نتیجہ پھر بھی صفرجمع صفر برابر صفر ہی رہا ۔
دن بھر معاملات طے نہ پائے تو رات گئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے پریس کانفرنس کر ڈالی ۔ پھر فیصل سبزواری نے خوب دل کی بھڑاس نکالی اور مخالفین کو خوب آڑے ہاتھوں لیا فیصل سبزواری نے کہا کہ ہمیں سینیٹ نشستوں کی بندر بانٹ پر اعتراض ہے ۔ ساتھ ہی سینیٹ انتخابات کیلئے چھ امیدواروں کا اعلان بھی کر دیا ۔
جواب الجواب کا سلسلہ شروع ہوا تو فاروق ستاربھی کہاں پیچھے رہنے والے تھے ۔ ساتھیوں کو ساتھ لیا اور میڈیا کا محاذ سنبھالا ۔ پھر مخالف کیمپ پر خوف گولہ باری کی ۔ فاروق ستار نے الزام عائد کیا کہ رابطہ کمیٹی کے اکثر ارکان سرکاری ملازم ہیں ۔
ساتھ ہی ساتھ گلوے شکوے بھی کئے ۔
فاروق ستار کی پریس کانفرنس جاری تھی کہ فون کی گھنٹی بجی اور دوسری طرف کینیڈا میں مقیم حیدر عباس رضوی تھے جو فاروق ستار سے کچھ کہنا چاہ رہے تھے مگر غصے میں لال پیلے پارٹی سربراہ نے حیدر عباس رضوی کو جھاڑ پلا دی اور پریس کانفرنس کے آخر میں حیدر عباس رضوی سے معذرت بھی کر لی ۔
فاروق ستار کی پریس کانفرنس ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ ایک بار پھر بہادر آباد میں رابطہ کمیٹی نے میڈیا کا سہارا لیا اور فاروق ستار کو مل بیٹھ کر تمام معاملات طے کرنے کی پیش کش کر دی جس پر فاروق ستار نے ساتھیوں سے مشاورت کا کہہ کر بات ٹال دی ۔
ایم کیو ایم پاکستان کے اختلافات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یہ تو وقت ہی بتائے گا تاہم سینیٹ انتخابات نے پارٹی کے اندر گروہ بندی کو سب کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے ۔