Saturday, April 20, 2024

سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن اور حکومت آمنے سامنے ، ایک دوسرے پر تاک تاک کر وار کیے

سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن اور حکومت آمنے سامنے ، ایک دوسرے پر تاک تاک کر وار کیے
May 12, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) سینیٹ اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بحث میں اپوزیشن اور حکومت آمنے سامنے آگئ۔ ایک دوسرے پر تاک تاک کر وار کیے۔ چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر فیصل جاوید کی والدہ، ایف سی کے آفیسر اور جوانوں، کورونا وبا سے جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفر ت کی گئی جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی کی صحتیابی کیلئے بھی خصوصی دعا ہوئی ۔ کورونا کی صورتحال پر بحث کے دوران اپوزیشن نے حکومت کو اڑے ہاتھوں لیا۔ قائد حزب اختلاف راجہ ظفرالحق نے کہا کہ وبا کے دوران اتحاد کی ضرورت تھی لیکن وزیر اعظم نے تقسیم پیدا کی اور کہا گیا لاک ڈاؤن اشرفیہ نے کرایا۔’صوبے کوئی فیصلے کر رہے ہیں تو وفاق کچھ۔ سینیٹر شیری رحمن نے حکومتی کارکردگی پر سوال اٹھایا اور کہا آج پھر جینے کی تمنا اور آج پھر مرنے کا ارادہ ہے کی صورتحال ہے۔ وزیراعظم اور پالیسی لاپتہ ہے ؟ استفسار کیا کہ ملک کون چلا رہا ہے ؟ شیری رحمان نےکہا کہ یہ ایسا وقت ہے جہاں ہمیں یکجہتی کی ضرورت ہے، آج اسمارٹ تو کل کریزی لاک ڈاوَن اور پتہ نہیں کیا کیا ہورہا ہے؟ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ وزیراعظم کورونا سے نہیں ڈرتے لیکن پارلیمان میں آتے نہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پالیسی بیان دیتے ہوئے 18ویں ترمیم کے خاتمے اور سندھ پر تنقید کے تاثر کو مسترد کر دیا اور کہا حکومتی پالیسی واضح ، کوئی کنفیوژن نہیں۔ واضح کیا کہ کورونا کا حل لاک ڈاوَن نہیں۔ دوران اجلاس کورونا وباءسے تحفظ کے ضوابط پر عمل ہوا، ایک قطار میں چار نشستیں رکھی گئیں،،، سینیٹ سیکرٹریٹ نے بخار ہونے پر تین سینیٹرز کو اجلاس میں شرکت سے روک دیا،تینوں سینیٹرز کا دوبارہ کورونا ٹیسٹ کرایا جائیگا۔ سینیٹ اجلاس گرما گرم بحث کے بعد جمعرات بارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔