Sunday, May 19, 2024

سینیٹ ،آرمی ترمیمی بل 2017 منظور

سینیٹ ،آرمی ترمیمی بل 2017 منظور
March 22, 2017
اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2017ءسینٹ نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ سینٹ کا اجلاس چیئرمین رضا ربانی کی صدارت میں ہوا۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے پاکستان آرمی ترمیمی بل 2017ءاور فوجی عدالتوں میں توسیع کے لئے 28ویں آئینی ترمیمی بل 2017ءپیش کیا۔ جے یو آئی (ف)، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور بی این پی مینگل نے پاکستان آرمی ترمیمی بل کی مخالفت کی۔ عطا الرحمان نے ترمیم پیش کی کہ مذہب اوراسلام کے نام کو اس بل سے نکالا جائے۔ پارٹی پالیسی کے تحت بل کے حق میں ووٹ دینگے۔ بی این پی مینگل کے سینیٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ اختیارت مکمل طور پر پارلیمنٹ کے پاس ہونے چاہئیں۔ ایسے ایکٹ کی حمایت نہیں کریں گے جس سے کسی ڈکٹیٹر کے فلسفے کی بو آتی ہو۔ایم کیو ایم کے رکن میاں عتیق شیخ کاکہنا تھا کہ عجیب بات ہے کہ ایک جانب ارکان اپنی تقاریر میں بل کی مخالفت کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب وہ بل کی حمایت بھی کررہے ہیں۔ زاہد حامد نے ایوان کو بتایا کہ قومی سلامتی کو دہشت گردی سے خطرہ ہے۔ اس صورتحال میں خصوصی اقدامات جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ جے یو آئی نے 2ترامیم بھی پیش کیں جنہیں مسترد کرتے ہوئے ایوان نے پاکستان آرمی ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ دوسری جانب 28ویں آئینی ترمیمی بل پر مزید غور ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے کے باعث منگل تک موخر کردیا گیا۔۔ بل پیش ہوا تو 104ارکان میں سے انتہائی کم تعداد ایوان میں موجود تھی ۔۔بل کی منظوری کےلئے 70ارکان کا ہونا ضروری ہے۔۔