Friday, March 29, 2024

سیمنٹ فیکٹریوں کیلئے پانی کے نرخ مقررکرنے کی رپورٹ جمع نہ کرانے ‏پرسپریم کورٹ برہم

سیمنٹ فیکٹریوں کیلئے پانی کے نرخ مقررکرنے کی رپورٹ جمع نہ کرانے ‏پرسپریم کورٹ برہم
October 17, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز ) سپریم کورٹ میں  زیرزمین پانی کےاستعمال اور سیمنٹ فیکٹریوں کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران پنجاب کے علاوہ کسی صوبے کی جانب سے پانی کی قیمت سے متعلق رپرٹ پیش نہ کی گئی جس پر عدالت عظمیٰ برہم ہو گئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اربوں روپے کا پانی چوری ہوا لیکن سیٹھوں سے کسی نے نہیں پوچھا، نومبر میں فیکٹریوں کا پانی بند کردیا جائے گا، مالکان متبادل بندوبست کر لیں، عدالت نے پنجاب حکومت کو کٹاس راج تالاب بھرنے کیلئے فوری اقدامات کا حکم دےدی۔ سپریم کورٹ نے رپورٹ جمع نہ کرانے پر پنجاب کے علاوہ دیگر صوبائی حکومت پربرہمی کا اظہار کیا اور کہاصوبوں کو پرواہ ہی نہیں ، سب سے کمزور سائل عدالت کے سامنے ریاست ہے۔ زیرزمین پانی کااستعمال اورسیمنٹ فیکٹریوں کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران  چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے فیکٹریاں برسوں سے پانی استعمال کررہی ہیں لیکن آج تک ٹکابھی ادا نہیں کیا ،  اور تو اور سیٹھوں سے کسی نے پوچھاتک نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی چوری کا خمیازہ بھگتنا ہوگا  ،  یہ نیب یا ایف آئی اے کا کیس بنتا ہے ، عدالت کو کیوسک کیوسک میں نہ الجھایا جائے  ، پانی کی قیمت کے حساب کتاب میں کنفیوژن سے فیکٹریوں اور صنعتوں کو فائدہ دیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا ، کٹاس راج کا تالاب بھرنے کیلئے کیا کیا جائے؟ ، ہندوؤں کا تہوارہونے والا ہے یہ انکی مقدس جگہ ہے ، اب ماضی میں غفلت کے ذمہ داروں کا بھی ٹرائل ہوگا۔ عدالت نے فیکٹری مالکان کو نومبر میں متبادل ذرائع سے پانی استعمال کرنے کا حکم بھی دیدیا ۔ ہیلتھ کئیر کمیشن کا بورڈ فعال نہ ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری سے رات بارہ بجے تک جواب طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے کہا  رپورٹ نہ آئی تو رات کو کوئی اور آ جائے گا ، عدالت کو کریڈٹ لینے کا شوق نہیں ،تارکین وطن کو ووٹ کا حق عدالت نے دیا مبارکباد وزیر اعظم وصول کر رہے ہیں۔