Tuesday, April 23, 2024

سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ نے حویلیاں طیارے حادثے میں اہم تکنیکی خرابیوں کی نشاندہی کر دی

سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ نے حویلیاں طیارے حادثے میں اہم تکنیکی خرابیوں کی نشاندہی کر دی
January 12, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) حویلیاں طیارے حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں بڑے انکشافات ہو گئے۔ سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ نے رپورٹ میں طیارے میں اہم تکنیکی خرابیوں کی نشاندہی کر دی۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ طیارے کے بائیں جانب انجن نمبر 1 اور پاور ٹربائن کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے خرابی پیدا ہوئی تھیجو نظر انداز کی گئی۔ طیارے کے انجن  بھی دس ہزار گھنٹے مکمل ہونے کے باوجود تبدیل نہیں کئے گئے۔ طیارے کی مرمت کا کام 11 نومبر 2016 کو ہونا تھی وہ بھی نہیں کی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بروقت مرمت کا کام نہ ہونے کے باوجود حادثے سے قبل تک طیارے نے 93 گھنٹے کی اضافی اڑان کی تھی۔ سات دسمبر دوہزار سولہ کو بدقسمت  پی آئی اے کا اے ٹی آر طيارہ چترال سے اسلام آباد کے لئے روانہ ہوا مگر حويلياں کے قريب حادثے کا شکار ہوا۔ جنید جمشید سمیت 47 مسافرشہيد ہوئے تھے۔ چترال سے اسلام آباد اڑان بھرنے والی پرواز پی کے 661 حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوئی۔ پی آئی اے کے چالیس مسافر اے ٹی آر طیارہ کے ذریعے چترال سے اسلام آباد آرہے تھے  ۔ دو ہزار سات کے بعد سے تین بار اے ٹی ار طیاروں کو پاکستان میں حادثات پیش آچکے ہیں۔ پی آئی اے مختصر دورانیے کے لیے اے ٹی آر طیاروں کا استعمال کرتی ہے  ۔ ان اے ٹی آر طیاروں میں چھ بلیڈز کے دو انجن ہوتے ہیں ۔ طیارے میں دو فلائٹ کریو سمیت بیالیس سے باون مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوتی ہے  ۔ طیارہ پانچ سو چون کلومیٹر فی گھنٹہ کی انتہائی رفتار تک پرواز کرسکتا ہے ۔ اے ٹی آر طیارہ  پچیس ہزار فٹ کی بلندی تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔