Thursday, April 25, 2024

سید خورشید شاہ کے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے پروڈکشن آرڈر جاری

سید خورشید شاہ کے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے پروڈکشن آرڈر جاری
November 7, 2019
 سکھر (92 نیوز) سید خورشید شاہ کے قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیئے گئے۔ پروڈکشن آرڈر کی کاپی نیب کو بھجوا دی گئی۔ آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں سید خورشید شاہ نیب کی حراست میں ہیں اور دل کی تین شریانیں بند ہونے کے باعث این آئی سی وی ڈی میں زیر علاج ہیں ۔ نیب نے خورشید شاہ کے اربوں روپے مالیت کے اثاثوں کا سراغ لگایا تھا۔ پی پی رہنما نے خاندان کے افراد کے نام پر 105 بینک اکاؤنٹس کھولے ۔ کراچی، سکھر اور روہڑی میں خاندان اور فرنٹ مینوں کے نام پر  دو ہوٹل، دو فلور ملز، پٹرول پمپ اور 83 جائیدادیں بنائیں۔ خورشید شاہ پر بنگلے کیلئے رفاہی پلاٹ غیر قانونی طور پر اپنے نام کرانے کا بھی الزام ہے۔ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ 497 ارب روپے مالیت کے اثاثوں کے مالک نکلے،نیب کے مطابق سابق اپوزیشن لیڈر نے خاندان کے افراد اور فرنٹ مینوں کے ناموں پرجائیدادیں بنائیں، 83 جائیدادیں فرنٹ مینوں کے نام پر نکلیں۔ خورشید شاہ نے پروفیسرز کواپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی میں 2 ہزار 930 مربع گز کا اسکول کا پلاٹ اپنے اہل خانہ کے نام غیر قانونی طور پر کرایا، سکھر ،کراچی اور دیگر شہروں میں خاندان کے نام پر 105 بینک اکاؤنٹ کھولے۔ شکار پور روڈ پر واقع 25 کروڑ روپے مالیت کا نیو تاج ہوٹل فرنٹ مین اعجاز بلوچ جبکہ روہڑی روڈ پر واقع کروڑوں روپے کا پٹرول پمپ بے نامی دار قاسم شاہ کے نام پر خریدا گیا ۔جونیجو فلور ملز اورمکیش فلور ملز بھی فرنٹ مینوں کے نام پر خریدی گئیں۔ سابق اپوزیشن لیڈرنے اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے پارٹنر عمر جان اور نواب اینڈ کمپنی کو بھاری ٹھیکے دلوائے اور مالی فائدہ اٹھایا۔ نیب کے مطابق خدشہ تھا خورشید شاہ کو گرفتار نہ کیا گیا تو بے نامی دار حقائق سے پردہ نہیں اٹھائیں گے،مفرور ہونے کا بھی خدشہ تھا جس کے باعث انہیں گرفتار کر لیا گیا ۔