Sunday, September 8, 2024

سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر امریکا میں مظاہرے شدت اختیار کر گئے

سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر امریکا میں مظاہرے شدت اختیار کر گئے
May 31, 2020
 واشنگٹن (92 نیوز) امریکا میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر احتجاج کا دائرہ ملک بھر میں پھیل گیا۔ امریکی شہروں لاس اینجلس، فلا ڈلفیا، سیاٹل، راچسٹر، میامی، کلیولینڈ، ایٹلانٹا اور لوزویلے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ کشیدہ حالات کے پیش نظر 8 ریاستوں میں نیشنل گارڈز تعینات کر دیئے گئے۔ ریاست منی سوٹا، جارجیا، کینٹکی، اوہائیو، اوتاہ، وسکانسن، ٹیکساس اور کولوراڈو میں نیشنل گارڈز تعینات کر دیئے گئے۔ وائٹ ہاؤس کے باہر بھی سیکڑوں افراد نے زبردست احتجاج کیا۔ سیکرٹ سروس کے اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ ادھر ڈونلڈ ٹرمپ نے مظاہرین کے خلاف فوج بلانے کا عندیہ دے دیا۔ ٹرمپ نے کہا اگر ریاستی حکومتوں نے سختی نہ برتی تو مرکزی حکومت کو مداخلت کرنا پڑے گی۔ فوج کی لا محدود طاقت کو استعمال کیا جا سکتا ہے، بڑی تعداد میں گرفتاریاں ہوں گی۔ امریکہ کے شہر میناپولس میں ایک افریقی امریکی جارج فلائیڈ کی موت واقع ہونا جب ایک سفید فام پولیس افسر اسے ہتھکڑی لگا رہا تھا، ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور ہنگامے جاری رہے جس کے بعد پولیس اہلکار ڈیرک شوون کو گرفتار کرکے اس پر قتل کی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ یہ صورت حال ایک ایسے وقت بن رہی ہے جب ایک جانب کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور عام آدمی اپنے آپ کو سخت دباؤ میں محسوس کر رہا ہے تو دوسری جانب ملک کے صدارتی انتخابات بالکل سر پر ہیں۔ ملک کو بتدریج کھولا جا رہا ہے لیکن ماہرین کے بقول، اقتصادی بحالی ابھی بہت دور ہے۔ ایک اور ممتاز تجزیہ کار اور پولیٹیکٹ نامی ادارے کے چیف انالسٹ، عارف انصار کا  کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن نے کم آمدنی والے لوگوں کو زیادہ معاشی اور ذہنی دباؤ میں مبتلا کر دیا ہے اور جب نسلی کشیدگی بھی پائی جاتی ہو اور منیاپولس اور جارجیا جیسے واقعات بھی رونما ہوں تو ہنگامہ آرائی بعید از امکان نہیں اور اس وقت معاملات کو انتہائی ذمہ داری سے سنبھالنے کی ضرورت ہے۔ انکا کہنا تھا کہ یہ وقت کسی بھی جانب سے ایسے واقعات پر نہ سیاست کرنے کا ہے اور نہ ایسے بیانات دینے کا جو کسی بھی فریق کے جذبات کو بھڑکائیں، بلکہ ذمہ داری اور سمجھداری سے معاملات سے نمٹنے کے لئے اقدامات کا متقاضی ہے۔