Wednesday, May 8, 2024

سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت پر امریکیوں کا غصہ دو ہفتے بعد بھی ٹھنڈا نہ ہو سکا

سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت پر امریکیوں کا غصہ دو ہفتے بعد بھی ٹھنڈا نہ ہو سکا
June 11, 2020

نیو یارک ( 92 نیوز) پولیس حراست میں امریکی سیاہ فام جارج فلائیڈ  کی ہلاکت پر  2 ہفتوں بعد بھی امریکیوں کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا ۔ واشنگٹن، نیویارک  سمیت متعدد شہروں میں  ہزاروں افراد سڑکوں پر موجود ہیں ۔ وائٹ ہاؤس کے باہر بھی بڑا مظاہرہ ہوا ۔ مشتعل مظاہرین نے  بوسٹن اور ورجینیا میں کرسٹوفر کولمبس کے مجسموں کو توڑ کر غصے کا اظہار کیا ، ادھر،،جارج فلائیڈ کے بھائی امریکی کانگریس کی جوڈیشری کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر کہا کہ پولیس کے ہاتھوں سیاہ فاموں کی مشکلات ختم کی جائیں۔

سیاہ فام جارج فلائیڈ  کی پولیس حراست میں ہلاکت کیخلاف امریکیوں کا غصہ دو ہفتوں کے بعد بھی ٹھنڈا نہ ہوا ، واشنگٹن ، نیویارک سمیت امریکا کے مختلف شہروں میں  عوام سراپا احتجاج ہیں ، وائٹ ہاؤس کے باہر بھی بڑا مظاہرہ ہوا، جس میں کثیر تعداد میں شہریوں نے شرکت کرکے جارج فلائیڈ سے اظہار ہمدردی کیا۔

مظاہرین نے نسل پرستی  میں بالواسطہ یا بلا واسطہ ملوث  افراد کے مجسموں کو نشانہ  بنا لیا،مشتعل افراد نے بوسٹن میں امریکا دریافت کرنے والے کرسٹوفر کولمبس کے مجسمے کا سر دھڑ سے الگ کر دیا جبکہ ورجنیا میں مظاہرین نے کولمبس کا مجسمہ دریا میں پھینک دیا،احتجاجی شہریوں نے غصہ ٹھنڈا کرنے کیلئے دیگر مجسموں کی بھی توڑ  پھوڑ کی۔

دوسری جانب سیاہ فام جارج فلائیڈ  کےبھائی امریکی کانگریس کی جوڈیشری کمیٹی کےسامنےپیش ہوئے اور کہا کہ پولیس کےہاتھوں سیاہ فاموں کی مشکلات ختم کی جائیں مظاہرین کہہ رہے ہیں بس اب بہت ہوچکا،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی متاثرہ خاندان سے رابطہ کیا اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

دنیا کے مختلف ممالک میں بھی جارج فلائیڈ کیخلاف احتجاج جاری ہے ، نیدر لینڈ میں بھی شہریوں نے جارج فلائیڈ سے اظہار ہمددری کیلئے  مظاہرہ لیا اور  نسلی امتیاز کے خاتمے ،بچوں کیلئے بہتر مستقبل  کا مطالبہ کیا۔