Friday, April 26, 2024

سیاہ فام جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں قتل کیخلاف مظاہرے تحریک میں تبدیل

سیاہ فام جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں قتل کیخلاف مظاہرے تحریک میں تبدیل
June 8, 2020

نیو یارک ( 92 نیوز) سیاہ فام جارج فلائیڈ کے پولیس کے ہاتھوں قتل کے خلاف مظاہرے ایک تحریک میں تبدیل ہو گئے ، مین ہیٹن میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اور ٹاور کے باہر مظاہرین جمع ہو گئے، امریکی صدر نے واشنگٹن سے نیشنل گارڈ کو واپس بلانے کے احکامات جاری کر دیئے۔ لندن میں مظاہرین نے سابق برطانوی وزیراعظم ونسٹن چرچل کے مجسمے کو نقصان پہنچایا، توڑ پھوڑ کی ، برسٹل میں 17 ویں صدی میں غلاموں کی تجارت کرنے والے تاجر کا مجسمہ گرا دیا گیا۔

سیاہ فام جارج فلائیڈ  کے پولیس کے ہاتھوں قتل کے خلاف مظاہرے دنیا بھر میں پھیل گئے۔ امریکا کے ساتھ ساتھ برطانیہ، اسپین، بیلجیئم، برازیل میں بلیک لائیوز میٹر ریلیاں نکالی گئیں۔مریکا کے قصبوں سے لے کر بڑے شہروں میں میں عوام سراپا احتجاج ہیں ۔

مین ہیٹن میں سیکڑوں  مظاہرین ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اور ٹاور کے باہر جمع ہو گئے اور انہوں نے ٹرمپ کو باہر پھینک دو، نو جسٹس نو پیس کے نعرے لگائے۔۔

واشنگٹن میں ریپبلکن سینیٹر مٹ رومنے کی قیادت میں بھی ہزاروں مظاہرین نے وائٹ ہاوس کی طرف مارچ کیا اور نسلی تعصب کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن سے نیشنل گارڈ کو واپس بلانے کے احکامات جاری کر دیئے۔ انہوں نے کہا اب صورت حال قابو میں ہے اور اگر حالات خراب ہوئے تو نیشنل گارڈز کو دوباہ بلا لیا جائے گا۔

لندن میں مظاہرین نے سابق  برطانوی وزیراعظم ونسٹن چرچل کے مجسمے کو نقصان پہنچایا اور توڑ پھوڑ کی جس پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

برطانوی شہر برسٹل میں مظاہرین نے 17 ویں صدی میں غلاموں کی تجارت کرنے تاجر ایڈورڈ کولسن کا مجسمہ گرا دیا اور اسے دریا میں پھینک دیا۔

اسپین کے شہر بارسلونا میں سیاہ فام جارج فلائیڈ  سے اظہار یکجہتی کیلئے گورنر ہاؤس کے سامنے ہزاروں لوگوں کے بلیک لائیوز مئیٹر کے نعرے لگائے۔

بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں احتجاج کے دوران حالات کشیدہ ہو گئے۔ برازیل میں بھی ہزاروں مظاہرین نے فلائیڈ کے قتل اور ملک میں پولیس کے تشدد کے خلاف ریلیاں نکالیں۔