Monday, September 16, 2024

سیالکوٹ میں صحافی کا قتل،قاتل تاحال پولیس کی پہنچ سے باہر

سیالکوٹ میں صحافی کا قتل،قاتل تاحال پولیس کی پہنچ سے باہر
April 2, 2018

سیالکوٹ ( 92 نیوز ) سیالکوٹ  میں صحافی زیشان اشرف کے قتل کو ایک ہفتہ بیت گیا مگر کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی گئی ۔ ذیشان اشرف کو سچ سامنے لانے  سے روکنے کے لئے قتل کیا گیا ۔ صحافی کی کال ریکارڈنگز نا92 نیوز نے حاصل کرلیں۔

مسلم لیگ ن کے چیئرمین چیئرمین کے جگا ٹیکس کی معلومات  اکٹھا کرنا ذیشان اشرف کا گناہ ٹھہرا ، ذیشان اشرف سیالکوٹ کے علاقے بیگووال پہنچا جہاں اُسے طاقت کے نشے میں مست ن لیگی چیئرمین نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں ۔

حالات سنگین ہوتے دیکھے تو ذیشان اشرف نے ون فائیو پر کال کر کے پولیس سے مدد طلب کی مگر کون سنے ، پولیس 45 منٹ گزرنے کے بعد بھی مدد کو نہ پہنچی ۔

ذیشان اشرف نے پہلے مدد کیلئے ون فائیو اور پھر ضلعی چیئرپرسن کو فون کیا ۔

چیئرپرسن کے ساتھ گفتگو کے دوران ہی  مسلح افراد نے صحافی پر فائر کھول دیا اور یوں دھمکیوں کو سچ کر دکھایا گیا ۔

قتل کےاس واقعے کو ایک ہفتہ بیت گیا  مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا  ، پولیس نے بے حسی کی انتہا کر دی ۔

لیکن سوال یہ ہے کہ کیا سچ کی تلاش کی یہ سزا ہے؟  ۔