Thursday, April 25, 2024

سیاسی حلقوں میں پھر لندن  پلان کی بازگشت

سیاسی حلقوں میں پھر لندن  پلان کی بازگشت
January 14, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) پاکستان کے سیاسی  حلقوں میں ایک بار پھر لندن پلان کی بازگشت سنائی دینے لگی ،  پاکستان میں’’بازی پلٹنے کے لئے لندن میں خفیہ پلان “ترتیب دیا جارہا ہے، سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف بااثر شخصیات سےملاقاتوں میں مصروف ہیں۔   باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لندن میں پی ٹی آئی حکومت کیخلاف سیاسی کھچڑی پک رہی ہے اور کپتان کو گھر بھیجنے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ شہباز شریف لندن میں بااثر شخصیات سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور مختلف چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کی بیساکھیوں کے سہارے کھڑی تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے ہوم ورک مکمل کیا جا رہا ہے۔ شہباز شریف فروری کے مہینے میں ہر صورت پاکستان آئیں گے، ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے  شہباز شریف آئندہ ہفتے مسلم لیگی اہم رہنماؤں کا اجلاس لندن میں بلانے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ نمبرز گیم کے لیے حتمی مشاورت کی جائے ۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ حکومت کے خلاف تحریک اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے پیپلز پارٹی کو اہم وزارتیں اور سپیکر شپ بھی دی جا سکتی ہے۔ تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے چھوٹے صوبے سے وزارت عظمی کا امیدوار بنائے جانے کا امکان ہے ۔ تاہم پس پردہ مسلم لیگ ن شہباز شریف کو وزارت اعظمی کا امیدوار بنانے کیلئے لابنگ کر رہی ہے۔ تحریک انصاف کے سینئر رہنما صداقت عباسی نےرد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ لندن پلان کے بارے میں سن کر حیرت ہوئی ، نوازشریف ملک کو لوٹنے کے بعد بیمار ہوکر علاج کرانے لندن بیٹھے ہیں ، وہ اپنی بیماریوں کا علاج کرائیں گے یا حکومت بدلیں گے۔دو ہزار انیس مشکل سال تھا، 2020 پاکستان کے لیے بہترین سال ہو گیا۔ چینل 92نیوز نے شریف فیملی کے اہم فرد سے دریافت کیا کہ آرمی ایکٹ کے حوالے حکومت کا ساتھ دینے پر ان کی پارٹی کا مورال کم ہوا، اس پر نواز شریف کا کیا موڈ ہے؟ جواب ملا کہ سیاسی حکمت عملی کے تحت بعض فیصلوں کی افادیت کا بعد میں پتہ چلتا ہے۔ آنے والا وقت بتائے گا کہ کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط۔