Thursday, April 18, 2024

سیاستدانوں پر تنقید‘ ملک بھر میں فلم ”مالک“ کی نمائش پر پابندی عائد

سیاستدانوں پر تنقید‘ ملک بھر میں فلم ”مالک“ کی نمائش پر پابندی عائد
April 27, 2016
کراچی (92نیوز) سندھ کے بعد وفاقی حکومت نے بھی فلم ”مالک“ پر پابندی لگا دی۔ کہا جا رہا ہے کہ حکومت نے پیپلزپارٹی کو خوش کرنے کےلئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اقتدار اور شہرت کے طلبگار سیاست دان تنقید سننے کا ذرا حوصلہ نہیں رکھتے۔ کوئی ان کو آئینہ دکھائے تو برا مان جاتے ہیں۔ ایسا ہی سندھ میں ہوا جہاں سیاست دانوں کی مالی اور اخلاقی کرپشن پر بنائی گئی فلم سندھ سرکار کو ایک آنکھ نہ بھائی اور فلم پر پورے صوبے میں پابندی لگانے کا شاہی حکم دےدیا۔ وفاقی حکومت نے بھی اپنی قبیل کے سیاست دانوں پر مبنی فلم پر پابندی لگا دی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر عاشر عظیم کی فلم ”مالک“ آٹھ اپریل کو پورے پاکستان میں ریلیز کی گئی لیکن تین ہفتے بعد سندھ سینسر بورڈ نے عاشرعظیم کو خط لکھ کر فلم پر پابندی لگا دی۔ ڈائریکٹر کا کہنا تھا سندھ حکومت کو وزیراعلی سندھ کے فلم میں کردار پر اعتراض تھا۔ سینسر بورڈ نے فلم سے لفظ وزیراعلی نکالنے کا حکم دیا۔ سوال یہ ہے کہ اگر معاشرتی برائیاں کسی سیاسی کردار کا چہرہ دکھا کر بے نقاب کر دی جائیں تو سیاست دان کیوں غصے سے لال پیلے ہو جاتے ہیں۔ فلم کی کہانی میں وزیراعلی سندھ کا ایک کردار ہے۔ جاگیردار وزیراعلی انتہائی عیاش اور ظالم ہے اور کلائمیکس میں فلم کا کردار سابق فوجی اسے وزیراعلی ہاوس میں گولی مار دیتا ہے۔ تبصرہ کاروں کا کہنا ہے وفاقی حکومت موجودہ حالات کی وجہ سے پیپلزپارٹٰی کو خوش کرنے کےلئے ان کا ساتھ دے رہی ہے اور پھر یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ”فینٹم“ جیسی فلمیں بغیر کسی سینسر کے پاکستانی سینماوں میں لگ جاتی ہیں۔ وہ تو بھلا ہو عوام اور اداروں کا کہ اس طرف توجہ دلائی گئی ورنہ حکومت اور سنسر بورڈ دونوں کو کسی قسم کا کوئی ہوش ہوتا ہے نہ ہی توجہ دینا ضروری سمجھا جاتا ہے۔ اپنے ملک کی فلم صرف اس لئے نشانے پر آئی کہ وہ سیاست دانوں کے خلاف ہے۔