Sunday, September 8, 2024

سیاحوں کی نظروں سے اوجھل طلسماتی پہاڑ نانگا پربت کا ایک مسحورکن گوشہ

سیاحوں کی نظروں سے اوجھل طلسماتی پہاڑ نانگا پربت کا ایک مسحورکن گوشہ
August 23, 2015
استور (92نیوز) کوہ پیمائی کی دنیا میں نانگا پربت کو طلسماتی اہمیت کا حامل پہاڑ قراردیا جاتا ہے۔ دنیا کے اس نویں بلند ترین پہاڑ کے کئی رخ ہیں جو اپنے بلندترین برف پوش نظاروں کی بدولت خوبصورتی میں ایک دوسرے سے بڑھ کر ہیں۔ استور کی دیو مالائی راما ویلی کی سمت سے نانگاپربت کے نظارے منفرد اور مسحور کن ہیں۔ 26 ہزار 6 سو 60 فٹ بلند نانگا پربت ویسے تو بلندی کے لحاظ سے دنیا بھر میں نویں نمبر پر ہے مگر اسے سر کرنے والے جانتے ہیں کہ پر خطر راستوں اور انتہائی سخت موسم کی وجہ سے اس مغرور پہاڑ کا غرور توڑنا کوہ پیماوں کےلئے ایک خواب کی سی حیثیت رکھتا ہے۔ استور شہر سے مغرب کی جانب راما روڈ پر جائیں تو 15 منٹ کی ڈرائیور کے بعد 9 ہزار فٹ کی بلندی پر خوبصورت جنگل اور راما کا سرسبز میدان نظر آئے گا۔ راما میڈوز سے بل کھاتی سڑک پر محض نصف گھنٹہ کی مسافت پر واقع نانگا پربت کا دامن آنے والوں کو خوش آمدید کہتا ہے۔ یہاں گلیشئرز کے پانی سے وجود میں آنے والی راما جھیل کا نیلا پانی طلسماتی دنیا کی جھلک دکھاتا ہے۔ گلگت بلتستان کے ضلع استورکی خوبصورت ترین سرسبز وشاداب راما وادی کی طرف اس عظیم پہاڑ کا یہ رخ عموما سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہی رہتا ہے تاہم یہ بات حقیقت ہے کہ جو بھی ایک مرتبہ نانگا پربت کا یہ رخ دیکھ لے وہ دوبارہ یہاں آنے کی خواہش ضرور کرتا ہے۔