Tuesday, May 14, 2024

سیاحت کے فروغ سے معیشت میں انقلاب آئے گا، وزیراعظم عمران خان

سیاحت کے فروغ سے معیشت میں انقلاب آئے گا، وزیراعظم عمران خان
April 23, 2021

مری (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ سیاحت کے فروغ سے معیشت میں انقلاب آئے گا، کوہسار یونیورسٹی مری کا افتتاح کردیا۔

وزیراعظم عمران خان نے مری میں صحت، تعلیم اور سیاحت کے فروغ کیلئے منصوبوں کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلی دفعہ عوام کیلئے کام ہورہے ہیں، بہت زیادہ آبادی کیلئے چھوٹا سا اسپتال ناکافی تھا، موجودہ حکومت عام عادمی کی بہتری کیلئے کوشاں ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ، غریب طبقے کی فلاح وبہود حکومت کی ترجیح ہے، مری میں ایک خاندان کا بڑا سا گھر بنا ہوا تھا، مری میں آبادی بڑھ چکی مگر کوئی بڑا اسپتال نہیں، نتھیاگلی میں ایک چھوٹا سا استپال ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ، یہ زمانہ آئی ٹی کا زمانہ ہے، سیاحت پاکستان کا مستقبل ہے، ماضی میں ہماری سیاحت مری تک آکر رک جاتی تھی، ہمارے ہاں سیاحت پر توجہ نہیں دی گئی۔ اب پاکستان بدلنے والا ہے، ہمارا سیاحت کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ کوہسار یونیورسٹی سیاحت کیلئے بہت اہم ہے، ہم صرف سیاحت کی ترقی سے ملک کے قرضے ادا کر سکتے ہیں۔

اُنہوں نے کہا، سیاحت کےفروغ سے ملکی معیشت میں انقلاب آئے گا، سب لوگ مری آتے تھے مری مزید برداشت نہیں کرسکتا۔ مری میں مزید سیاحوں کی گنجائش نہیں، ہمیں سیاحت کے لیے مزید علاقے کھولنے کی ضرورت ہے۔ چترال تک ہم مزید جگہیں سیاحت کے لیے کھول سکتے ہیں۔ سیاحت کے فروغ سے مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا، مقامی لوگوں کو سیاحت کے فروغ سے روزگار ملے گا۔

وزیر اعظم بولے کہ، عمران خان نے اکنامکس نہیں بنائی، وہ حضوراکرمﷺ نے مدینے کی ریاست میں بنائی تھی، پہلی دفعہ دنیا میں فلاحی ریاست بنائی گئی تھی، ریاست نے غریب اور طبقے کی ذمہ داری لی تھی، جس قوم میں کمزور طبقے کا احساس ہوتا ہے اس میں اللہ کی برکت آتی ہے۔ غیرمسلم ممالک بھی مدینے کی ریاست کا ماڈل اپنالیں تو وہ آگے نکل جاتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ جب 2013ء میں پختونخوا میں ہماری حکومت آئی تو وہاں بہت براحال تھا، لوگ پشاور سے اٹھ کر اسلام آباد میں زمینیں خرید رہے تھے۔ عالمی رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا نے سب سے تیزی سے غربت ختم کی، وہاں 5 سال کے دوران امیر غریب کے فرق میں کمی آئی۔ ہم پورے ملک میں نچلے طبقے کو اُوپر اٹھائیں گے۔ ہمارا مرکز اور بنیادی توجہ ہمارے لوگ ہوں گے، جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ان پر بھی توجہ کی جائے گی۔

عمران خان نے مزید کہا کہ، ہم چاہتے ہیں مقامی لوگوں کو ان کے اپنے علاقوں میں نوکریاں ملیں، ہم چاہتے ہیں مقامی لوگوں کو نوکری کے لیے دوسرے شہروں میں نہ جانا پڑے۔