Thursday, April 18, 2024

سی پیک منصوبوں پر سینٹ میں گرما گرمی، اراکین پھٹ پڑے

سی پیک منصوبوں پر سینٹ میں گرما گرمی، اراکین پھٹ پڑے
November 24, 2017

اسلام آباد (92نیوز) سینٹ اجلاس میں سینیٹر میاں عتیق شیخ کی جانب سے پیش کی گئی تحریک التوا پر بحث کرتے ہوئے سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے تحت بلوچستان میں کوئی ترقی نہیں ہوئی، گوادر کے لوگ آج بھی پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک سے فوج تو اپنا حساب سنبھال لے گی لیکن تشویش ہے کہ باقیوں کا کیا ہوگا؟ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سکیورٹی اداروں کی جانب سے سی پیک منصوبے سے متعلق بعض معلومات شیئر نہیں کی جاتیں، ہمیں کہا گیا لانگ ٹرم پلان ہے لیکن شیئر نہیں کرسکتے، سی پیک کی سکیورٹی کا خرچہ بلوں سے وصول کیا گیا جارہا ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ کے ذریعے جائزہ لوں گا کہ کون پارلیمنٹ کو معلومات فراہم کرنے سے انکار کررہا ہے، اراکین کا کہنا تھا کہ ایف ٹی اے معاہدوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ سی پیک کی کامیابی کا واحد طریقہ بلوچ پشتون کو اعتماد میں لینا ہے۔

اس سے قبل سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اسلام فوجی اتحاد کے 26 نومبر کو ہونے اجلاس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹی او آرز سے متعلق پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کردیا۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ 26 نومبر کو ہونے والے اجلاس کے دور رس نتائج مرتب ہونگے، حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیے بغیر سعودی عرب سے کوئی وعدہ نہ کرے، حکومت ٹی او آرز سے متعلق تمام تفصیلات ایوان کے سامنے رکھنے کے بعد کوئی اقدام اٹھائے۔