Friday, April 19, 2024

سی پیک خطے کی معیشت، ترقی، فلاح وبہبود کیلئے گیم چینجر ہے

سی پیک خطے کی معیشت، ترقی، فلاح وبہبود کیلئے گیم چینجر ہے
April 15, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) پاک چین اقتصادی راہداری کو خطے کی معیشت، ترقی اور عوامی فلاح وبہبود کے لئے گیم چینجر سمجھا جا رہا ہے ۔ ملکی تاریخ کا انتہائی ا ہمیت کا حامل منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری سی پیک جو کہ مختلف مراحل میں تکمیل کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔ سی پیک منصوبہ نہ صرف چین اور پاکستان کے مابین زمینی راستے کا ذریعہ ہے بلکہ یہ روس‘ ایران‘ افغانستان سمیت مشرق وسطیٰ ممالک کے علاوہ دیگرممالک کی دلچسپی کا مظہر بھی ہے۔ سی پیک دنیا بھرکیلئے گیم چینجر ہے کیونکہ مستقبل میں گوادر دنیا کا بہترین پورٹ سٹی ہو گا اور سی پیک میں ساٹھ ممالک شامل ہونگے۔ گوادر پورٹ سی پیک کا گیٹ وے ہے۔ گہرے پانیوں کی بندر گاہ گوادرپورٹ محل وقوع کے اعتبار سے بھی اپنی مثال آپ ہے کیونکہ یہ بندرگاہ ایران،عراق اور مشرق وسعطی کی ریاستوں کی ساٹھ بندرگاہوں کے سرے پر واقع ہے جہاں سے چین اور مشرقی ایشیا سے مغرب کو ملایا جا سکتا ہے۔ سی پیک کے ذریعے پاکستان میں 51 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایا کاری ہو گی جس میں 33 ارب ڈالر توانائی کے لیے،5 ارب ڈالر سڑکوں کی تعمیر اور 3 ارب ڈالر ریلوے لائن کی تعمیر کے لیے مختص کیے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ 6 کروڑ 60 لاکھ ڈالر گوادر پورٹ کی تعمیر اور 40 لاکھ ڈالر فائر آپٹکس منصوبے پر خرچ کیے جایئں گے جس سے عوام کور وزگار کے لاکھوں مواقع میسر ہوں گے اور معیشت کو بھی فائدہ ہو گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری سے پاک سرزمین کے تمام صوبے مستفید ہونگے تاہم اس منصوبے کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو پہنچے گا ۔ سی پیک کے قلیل المدتی منصوبے 2017 سے 2018 جبکہ طویل المدتی منصوبے 2020 سے 2030 تک مکمل ہوجائینگے۔ اسی حوالے سے کوئٹہ سے تقریباً 35 کلومیٹر دور ایک ہزارایکڑ پر محیط بوستان انڈسٹریل زون پر بھی کام تیزی سے جاری ہے ۔ 2سو ایکڑ رقبے پر بنیادی ڈھانچہ مکمل کر لیا گیا ہے جس میں اراضی کی ہمواری بجلی پانی کی دستیابی اور سڑکوں کی تعمیر ہے ۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت اجلاس میںبوستان انڈسٹریل زون کے حوالے سے جائزہ پیش کیا گیا تھا جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے ہدایات جاری کی گئیں کہ انڈسٹریل زون کے بقیہ 8 سو ایکڑ پربھی کام کو جلد مکمل کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے ہدایات جاری کی گئیں کہ تمام متعلقہ محکمے دن رات محنت کر کے سی پیک سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کو جلد عملی جامہ پہنائیں تاکہ اہل بلوچستان کو روزگار کے مواقع میسر آسکیں۔ اقتصادی اور دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری اگرچہ ملک و قوم کے مفادمیں ہے لیکن عالمی سطح پر چی پیک کے خلاف کھیلے جانے والے شطرنج کے کھیل پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔