Saturday, April 20, 2024

سگریٹ نوشی دماغی امراض کا سبب بنتی ہے: تحقیقی رپورٹ

سگریٹ نوشی دماغی امراض کا سبب بنتی ہے: تحقیقی رپورٹ
July 11, 2015
لندن (ویب ڈیسک) لندن کے کنگز کالج سے منسلک ایک ٹیم کی تحقیق کے مطابق تمباکو نوشوں میں شیزوفرینیا کا مرض پیدا ہونے کے امکانات دوسرے لوگوں کے مقابلے میں نہ صرف زیادہ ہوتے ہیں بلکہ وہ قدرے کم عمر میں اس مرض کا شکار ہو سکتے ہیں۔ ذہنی امراض کے جریدے ”لینسٹ سائیکائٹری“ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں 61 مختلف تحقیقات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس جائزے کے مطابقہ تمباکو نوشوں میں شیزوفرینیا کے امکانات زیادہ ہونے کی وجہ شاید یہ ہو کہ تمباکو میں شامل نکوٹین سے تمباکو نوشوں کے دماغ میں تبدیلی آ جاتی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اس تحقیق میں جو نظریہ پیش کیا گیا ہے وہ خاصا مضبوط ہے لیکن اس سلسلے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ ایک عرصے سے ماہرین اس خیال کے قائل رہے ہیں کہ تمباکو نوشی اور سائیکوسِز (دماغی خلل جس میں جذباتی طرزعمل میں انتشار آ جاتا ہے) کے درمیان تعلق پایا جاتا ہے تاہم اکثر ماہرین کا یہ کہنا رہا ہے کہ شیزو فرینیا کے مریضوں میں سگریٹ نوشی کے امکانات اس لیے زیادہ ہوتے ہیں کہ یہ لوگ دماغ کے اندر آنے والی آوازوں اور وہم کی بیماری (hallucination) سے تنگ آ کر سگریٹ کا استعمال زیادہ کر لیتے ہیں۔ کنگز کالج کی ٹیم نے اپنی تحقیق میں 14ہزار 555 تمباکو نوشوں اور2لاکھ 73ہزار 162 غیر تمباکو نوشوں کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا۔