Friday, April 19, 2024

سکھر اور گردونواح میں گیسٹرو کی وباسے 30 سے زائد بچے بیمار پڑ گئے، ہسپتالوں میں ناکافی سہولیات پر ورثاءپریشانی کا شکار ہو گئے

سکھر اور گردونواح میں گیسٹرو کی وباسے 30 سے زائد بچے بیمار پڑ گئے، ہسپتالوں میں ناکافی سہولیات پر ورثاءپریشانی کا شکار ہو گئے
May 8, 2015
سکھر (92نیوز) سکھر اور گردونواح میں گیسٹرو پھیل گیا ہے جس سے متاثرہ تیس سے زائد بچے ہسپتال داخل ہوئے ہیں۔ ہسپتال میں بچوں کی تعداد میں اضا فے کی وجہ سے بیڈز کم پڑ گئے اور ایک ہی بیڈ پر دو، دو بچے پڑے ہیں۔ ڈاکٹروں کے کمروں کے اے سی تو چل رہے ہیں مگر بچوں سمیت دیگر وارڈز کے اسے سی نہیں چل رہے ہیں۔ سکھر اور گردونواح میں گرمی کی شدت میں اضا فے کے سا تھ ہی گیسٹرو کا مرض بڑھنے لگا ہے اور صرف چند گھنٹوں کے دوران سکھر کے مختلف علاقوں سے تیس سے زائد مختلف عمروں کے بچوں کو سول ہسپتال سکھر لا یا گیا ہے تاہم پرا ئیویٹ طور پر علاج کرانے والے مریضوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے، ہسپتال میں گیسٹرو کے مریضوں خصو صی بچوں کے وارڈز میں تعداد بڑھنے کی وجہ سے بیڈز کم پڑ گئے ہیں جس کی وجہ سے ہسپتال انتظا میہ نے ایک ہی بیڈ پر دو، دو بچے داخل کر دیئے ہیں جس کی وجہ سے ان کے علاج میں بھی پریشانی کا سا منا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ دوسری جانب ہسپتال کے تمام وارڈوں خصوصاً بچوں کے وارڈز میں لگے ائیر کنڈیشنر بھی بند پڑے ہیں اور وہاں پر مو جود بچوں کے ورثاءہا تھ سے پنکھا جھو لنے پر مجبور ہیں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کے کمروں کے اے سی تو چل رہے ہیں مگر اس سخت گر می میں ہسپتال انتظا میہ نے وارڈز کے اے سی بند کررکھے ہیں جبکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دوران بھی ڈاکٹروں کے کمروں میں توجنریٹر چلا کر بجلی فراہم کی جا تی ہے مگر وارڈ اندھیرے میں رہتے ہیں۔ بچوں کے وارڈز میں اے سی بند ہو نے کی وجہ سے مریض بچوں ا اور ان کے ورثاءکی حا لت انتہا ئی خراب ہے۔